ثقافتی شعبے کو انڈسٹری کے طور پر فروغ دینا ہوگا، فنکار کی زندگی آسان بنائے بغیر فن میں بہتری نہیں لائی جاسکتی، سیکرٹری اطلاعات

بدھ 1 اگست 2018 19:44

لاہور۔یکم اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2018ء) سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب بلال احمد بٹ نے کہا ہے کہ ثقافتی شعبے کو انڈسٹری کے طور پر فروغ دینا ہوگا، فنکار کی زندگی آسان بنائے بغیر فن میں بہتری نہیں لائی جاسکتی، ڈی جی پی آر کو ترقی یافتہ ممالک کے ماڈل کے مطابق ڈھالا جائے گا۔بدھ کے روز یہاں محکمہ تعلقات عامہ ،پنجاب آرٹس کونسل، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر (پلاک) اور لاہور میوزیم کے معاملات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ موجودہ فنکاروں کے ساتھ نئے ٹیلنٹ کی بھی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، فنکاروں کو جدید دور سے ہم آہنگ کرنے کیلئے یونیورسٹیوں سے کورسز کرانا ہوں گے، اس ضمن میں پنجاب آرٹس کونسل اور لاہور آرٹس کونسل اہم یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدے کرنے پر کام کریں، سکولوں کے بچوں کو ثقافتی سرگرمیوں میں شریک کیا جانا چاہیئے۔

(جاری ہے)

بلال احمد بٹ نے کہا کہ معاشرے میں رواداری اور برداشت کے فروغ کیلئے ثقافتی سرگرمیاں نسخہ کیمیاء کی حیثیت رکھتی ہیں۔ محکمہ تعلقات عامہ کے معاملات پر ڈی جی پی آر نبیلہ غضنفر کی بریفنگ کے بعد سیکرٹری انفارمیشن نے کہا کہ پی آر اوز کی استعداد کار بڑھانے اور انہیں میڈیا کے عصر حاضر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بنانے کیلئے خصوصی کورسزاور بیرون ملک تربیت کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میوزیم کی عمارت کو آبادی کی بڑھتی ضروریات کے مطابق توسیع دی جائے گی۔ اس ضمن میں پی سی ون جلداز جلد تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے سی پیک کے تناظر میں پاکستان اور چین کے بڑھتے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چینی زبان سیکھنا وقت کی ضرورت ہے، چینی زبان کے کورسز ’’پلاک‘‘کا اہم پراجیکٹ ہے،کورسز کا دائرہ کار بڑھا کے ابلاغ میں خلا دور کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ پنجابی اور دیگر اہم بین الاقوامی زبانوں کے فروغ کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل کیپٹن (ر) عطامحمد، ڈائریکٹر جنرل پلاک صغرا صدف، ڈائریکٹر ذوالفقار زلفی اور دیگر افسروں نے بھی شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں