لاہور مخالف گروپ کی فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے 5افراد قتل،لواحقین کا پنجاب اسمبلی ، عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج

جاں بحق ہونیوالوں میں 3سگے بھائی قربان علی، عبدالرشید اور بشیر احمد بھی شامل ،دیگر دو افراد کی شناخت تنویر علی اور قادر علی کے نام سے ہوئی دونوں گروپوں میں دشمنی کے باعث پہلے بھی 4افراد ہلاک ہوچکے ،ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعے کا نوٹس لے لیا ، ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم

منگل 7 اگست 2018 17:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2018ء) صوبائی دارالحکومت لاہور کے قریب پھلرواں گائوں میں مخالف گروپ کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے،5 افراد کے قتل کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ،ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزموں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے ، مقتولین کے ورثاء نے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا، بعد ازاں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر بھی احتجاج کرتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور کے نواحی علاقے تھانہ برکی کی حدود پھلرواں گائوں میں لاٹھی گروپ اور شاطر گروپ کے درمیان دیرینہ دشمنی چلی آ رہی ہے، اسی دشمنی کی بنا پر لاٹھی گروپ کے مسلح افراد نے تلخ کلامی کے بعد شاطر گروپ پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

(جاری ہے)

فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔

5افراد کے قتل کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اور لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے لاشیں پوسٹمارٹم کے لئے ہسپتال بھجوا دیں ۔جاں بحق ہونے والوں میں 3سگے بھائی قربان علی، عبدالرشید اور بشیر احمد بھی شامل ہیں جبکہ دیگر دو افراد کی شناخت تنویر علی اور قادر علی کے نام سے کی گئی۔

پولیس کے مطابق دونوں گروپوں میں دشمنی کے باعث پہلے بھی 4افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد اکبر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزموں کی فوری گرفتاری کی ہدایت کردی۔ایس پی کینٹ بلال افتخار تفتیش کی نگرانی کریں گے۔ڈی آئی جی نے ملزمان کوقانون کے کٹہرے میں لاکرمتاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔پانچ افراد کی ہلاکت پر لواحقین مشتعل ہوگئے اور انصاف کے حصول کے لیے لاشیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا۔

لواحقین نے پہلے لاہور میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک پر جانے کا ارادہ کیا تاہم بعد میں انہوں نے اپنے احتجاج کو مال روڈ منتقل کردیا۔پولیس کی جانب سے مظاہرین کو مال روڈ جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی، تاہم مظاہرین رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی جا پہنچے۔مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

بعد ازاں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو ایف آئی آر درج کرنے اور 24گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی، جس پر مظاہرین احتجاج ختم کرتے ہوئے مال روڈ سے منتشر ہوگئے تاہم لواحقین بعد میں عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر بھی پہنچے اور احتجاج کرتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں