تحریک پاکستان کے جذبوں کو ازسرنو زندہ کرنے کی ضرورت ہے،صوفی اللہ دتہ

’’میں نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ کی تقریب میںصوفی اللہ دتہ نے تحریک پاکستان کے حوالے سے متعدد چشم دید واقعات بھی طلبہ کو سنائے

منگل 7 اگست 2018 22:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2018ء) اسلام کے نام پر قائم ہونیوالی یہ مملکت تاقیامت قائم ودائم رہے گی ۔حصول پاکستان کیلئے مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں لازوال قربانیاں دیں۔ تحریک پاکستان کے جذبوں کو ازسرنو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری نئی نسل بہت باصلاحیت ہے وہ پوری توجہ تعلیم پر دے۔ ان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کے کارکن صوفی اللہ دتہ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، لاہور میں 71 ویں یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں ’’میں نے پاکستان بنتے دیکھا‘‘ کے عنوان سے منعقدہ لیکچرکے دوران طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس لیکچر سیریز کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرزٹرسٹ کے اشتراک سے کیاہے۔

(جاری ہے)

صوفی اللہ دتہ نے کہا تحریک پاکستان کے دوران مسلمانان برصغیر کا جوش و جذبہ عروج پر تھا اور وہ ایک ایسی مملکت کا خواب دیکھ رہے تھے جہاں وہ اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کر سکیں گے۔ قائداعظمؒ نے مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر مسلمانان ہند کو متحد و یکجا کر دیا اور ایک زوردار عوامی تحریک کے نتیجہ میں پاکستان معرض وجود میںا ٓگیا۔

1940ء میں قرارداد لاہور کی منظوری کے بعدتحریک پاکستان اپنے عروج پر پہنچ گئی ۔ 1945-46ء کے انتخابات میں مسلم لیگی امیدواروں کی کامیابی کیلئے اسلامیان ہند نے اپنا تن من دھن قربان کردیا۔ قائداعظمؒ کی شخصیت بڑی رعب دار تھی اور وہ اچکن اور جناح کیپ پہنا کرتے تھے۔ اگرچہ قائداعظمؒ روانی سے اردو نہیں بول سکتے تھے لیکن پھر بھی مسلمانان برصغیر ان کی تقاریر بڑے جوش وجذبے سے سنا کرتے تھے۔ قائداعظمؒ نوجوانوں کو بڑی اہمیت دیتے تھے اور تحریک پاکستان میں نوجوانوں نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔صوفی اللہ دتہ نے پروگرام کے دوران تحریک پاکستان کے حوالے سے متعدد چشم دید واقعات بھی طلبہ کو سنائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں