چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نیب آرڈیننس کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کیلئے جلد نیا فل بنچ تشکیل دیں ‘ (ن) لیگ لائرز فورم

سپریم کورٹ کی ججمنٹ پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیب آرڈیننس 1999ء کو غیر آئینی قرار دیا جائے ،نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دی جائے

بدھ 8 اگست 2018 23:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2018ء) مسلم لیگ (ن) لائرز فورم کے وکلاء نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نیب آرڈیننس 1999ء کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کیلئے جلد از جلد نیا فل بنچ تشکیل دیں ۔ اس امر کا اظہار مسلم لیگ (ن) لائرز فورم کے رکن عامر مرزا ایڈووکیٹ نے دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ یکم اگست کو نیب آرڈیننس کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس پر لاہور ہائیکورٹ کا فل بنچ تشکیل دیا گیا مگر گزشتہ روز بنچ کے سربراہ نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس سننے سے معذرت کر لی ۔

انہوں نے بتایا کہ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب آرڈیننس 1999ء مکمل طور پر غیر آئینی ہے، 1999ء میں جنرل (ر) مشرف جب نواز شریف حکومت پر زبردستی قبضہ کیا تھا تو بعد میں پی سی او کے تحت ججز نے حلف اٹھائے اور پھر نیب کا قانون بنا ،1997ء کا احتساب ایکٹ کو منسوخ کر دیا گیا اور نیا آرڈیننس منظور ہوا ،اس کے بعد 2009ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل بنچ نے تمام آرڈیننس کو غیر قانونی قرار دیا جو کہ اب بھی مسلسل رائج ہیں ، لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کی ججمنٹ پر عملدرآمد کرتے ہوئے نیب آرڈیننس 1999ء کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور نواز شریف جو اس ملک کے تین مرتبہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں انکی سزا کالعدم قرار دی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین نیب کو بھی کام سے روکا جائے اور شہباز شریف کی طلبی کے نوٹس کو بھی معطل کیا جائے ، اس کے ساتھ نواز شریف اور دیگر کے خلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنسز کی کارروائی فورا روکا جائے ۔ انہوں نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا کہ ہماری درخواست پر جلد از جلد نیا فل بنچ بنایا جائے اور میری رٹ پر شنوائی کی جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں