ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے ابھی بڑی جدوجہد کی ضرورت ہے‘ پروفیسر ساجد میر

پاکستان میں اسلامی نظامِ حکومت کے سوا کسی دوسرے نظریے کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘امیر جمعیت اہلحدیث

منگل 14 اگست 2018 18:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2018ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی نظامِ حکومت کے سوا کسی دوسرے نظریے کی کوئی گنجائش نہیں ہے،ریاست مدینہ کو ماڈل بنا کر ہی پاکستان ترقی کرسکتا ہے،قائد اعظم بھی پاکستان میں اسلامی نظری حیات کے اصولوں پر مبنی ریاستی اور سماجی ڈھانچے کی تشکیل کے خواہش مند تھے، اسلام اور اس کے نظریات نے ہمیں جمہوریت کا سبق دے رکھا ہے، ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے ابھی بڑی جدوجہد کی ضرورت ہے۔

اس امر کا اظہار انہوں نے مرکز راوی روڈ میں یوم آزادی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ کنٹرولڈ جمہوریت نظریہ پاکستان کی نفی ہے ۔

(جاری ہے)

ہمیں قائد اعظم کے تصور جمہوریت کے مطابق ریاست کو چلانا ہو گا ۔ہمارے آباواجداد کی لازوال قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آنے والے اس وطن عزیز کے خلاف ہر قسم کی سازشوں کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے ۔

آج ایک آزاد اور خودمختار قوم کے حوالے سے ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہے اور انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ ہم آزادی کی نعمت عطا ہونے پر اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور سجدہ شکر اداکریں ۔ اپنے ذاتی اور انفرادی مفادات کو ملکی اور اجتماعی مفادات پر قربان کر دینا چاہیے۔ انہو ں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پوری قوم اپنے گروہی، فرقہ ورانہ، جماعتی،لسانی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملکی تعمیر وترقی کے لئے متحد ہو جائے۔

پاکستان کے دستور کی بنیادشریعت پر رکھی گئی ہے۔ اسلام کے اصول آج بھی اسی طرح قابلِ اطلاق ہیں جس طرح آج سے چودہ سوسال پہلے تھے ۔ ہر شخص سے انصاف، رواداری اور مساوی برتاؤ اسلامی ریاست کا بنیادی اصول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانانِ برصغیر کے لئے محض ایک آزاد مملکت کا قیام ہی مقصود نہ تھا، بلکہ اصل مقصد یہ تھا کہ مسلمان وہاں آزادی کے ساتھ اپنے ضابط حیات‘ اپنی تمدّنی روایات اور اسلامی قوانین کے مطابق زندگی بسر کر یں گے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں