فوزیہ بی بی کو جنرل ہسپتال کے لیبر روم میں داخل نہیں کرایا گیا ‘ ڈائریکٹر مانیٹرنگ

ملک بھر سے مریض لائے جاتے ہیں جن کے بہتر علاج معالجہ اور نگہداشت کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جاتی ہر مریض کا بہتر علاج ایل جی ایچ کا مشن ہے، انتظامیہ سمیت ڈاکٹرز ، نرسیں اور پیرا میڈکس ہمہ وقت متحرک رہتے ہیں‘ ڈاکٹر رانا محمد شفیق

پیر 20 اگست 2018 17:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) ڈائریکٹر مانیٹرنگ لاور جنرل ہسپتال ڈاکٹر رانا محمد شفیق نے ضلع قصور کی رہائشی فوزیہ بی بی کے علاج کے حوالے سے صورتحال کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ایل جی ایچ میں ملک بھر سے مریض لائے جاتے ہیں جن کے بہتر علاج معالجہ اور نگہداشت کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جاتی ۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ہمہ وقت مریضوں کا بہت زیادہ رش ہو نے کی وجہ سے مریضوں کو انتظار کی زحمت بھی اٹھانا پڑتی ہے۔

تاہم بعض اوقات لواحقین رش کے پیش نظر اپنے مریض کو ڈاکٹر کے علم میں لائے بغیر لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بادی النظر میں فوزیہ بی بی کیس میں ایسی ہی صورتحال کی غمازی ہوتی ہے ۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی میں فوزیہ نامی خاتون کی صرف پرچی بنوائی گئی تاہم ٹرائج اور لیبر روم ریکارڈ کے مطابق لواحقین مریضہ کو وہاں لے کر نہیں گئے ۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر مانیٹرنگ نے کہا کہ پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج و ایل جی ایچ پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب کی ہدایت پر میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر گزشتہ روز واقعہ کی چھان بین کی گئی جس میں الزام ثابت نہیں ہو سکا۔لہذا لواحقین کی جانب سے لگائے گئے الزامات حقائق کے منافی ہیں ۔ڈاکٹر رانا محمد شفیق نے کہا کہ ایل جی ایچ صوبے کا واحد ہسپتال ہے جہاں ایوننگ آؤٹ ڈور سے بھی روزانہ سینکڑوں افراد مستفید ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر مریض کا بہتر علاج معالجہ جنرل ہسپتال کا مشن ہے جس کے لئے انتظامیہ سمیت ڈاکٹرز ، نرسیں اور پیرا میڈکس ہمہ وقت متحرک رہتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں