قربانی کی کھالیں دینے ،خریداری کے حوالے سے طے شدہ نکات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے ‘ محکمہ داخلہ کا انتباہ

کاروباری افراد کو کھالوں کی خریداری کی ادائیگی بذریعہ بینک کرنے اور خرید و فروخت کا مکمل ریکار ڈ محفوظ رکھنے کے بھی پابند ہونگے

پیر 20 اگست 2018 17:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) محکمہ داخلہ پنجاب نے سخت انتباہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عوام خیراتی اداروں کو قربانی کی کھالیں دینے ،کاروباری افراد اور ادارے خریداری کے حوالے سے طے کئے گئے نکات پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں ،کاروباری افراد کو کھالوں کی خریداری کی ادائیگی بذریعہ بینک کرنے اور خرید و فروخت کا مکمل ریکار ڈ محفوظ رکھنے کے بھی پابند ہوں گے ۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کالعد تنظیموں کی کسی بھی طرح سے مالی معاونت سنگین جرم ہے ۔ عوام قربانی کی کھالیں صرف متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے منظور شدہ اداروں اور تنظیموں کو دیں ۔ مزید کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر سے نوٹیفائیڈ کاروباری حضرات اور خیراتی ادارے این او سی کے بغیر اور غیر رجسٹرڈ افراد یا اداروں سے ہرگز کھالیں نہ خریدیں ،کھالوں کی ادائیگی صرف بذریعہ بینک کی جائے اورکھالوں کی خرید و فروخت کا مکمل ریکارڈ اپنے محفوظ رکھیں جسے کسی وقت بھی چیک کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ داخلہ نے متنبہ کیا ہے کہ دھونس، دھمکی یا دبائو کے ذریعے کھالیں اکٹھی کرنے والے افراد ، غیر منظور شدہ اداروں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997،مجموعہ ضابطہ فوجداری1898،مجموعہ تعزیرات پاکستان 1860اور الیکٹرانک جرائم روک تھام ایکٹ 2016کے تحت فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ کھالیں اکٹھی کرنے کیلئے لائوڈ سپیکر کے ستعمال اور وال چاکنگ بھی ممنوعہ قرار دی گئی ہے ۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کی خلاف ورزی سامنے آنے پر فوری طور پر 15پر کال کر کے اطلاع دی جائے ۔ ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اس حوالے سے جاری کئے گئے نکات پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے افسران کی سربراہی میں ٹیمیں مختلف مقامات پر اچانک دوریں کریں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں