بکثرت گوشت کھانے سے معدے ،ہائی بلڈ پریشر اور نظام ِ انہضام کی بیماریاں پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ‘حکماء

بلڈ پریشر ، ہیپاٹائٹس، معدہ ، جگر اور گردوں کے امراض میں مبتلا افراد زیادہ گوشت کھانے سے گریز کریں

منگل 21 اگست 2018 16:58

بکثرت گوشت کھانے سے معدے ،ہائی بلڈ پریشر اور نظام ِ انہضام کی بیماریاں پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ‘حکماء
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2018ء) عید الاضحی ایک مقدس تہوار ہے ، اس موقع پر دنیا بھرمیں استطاعت رکھنے والے فرزندانِ توحید سنتِ ابراہیمی کی پیروی میں قربانی کرتے ہیں، عیدِ قرباں ایسا موقع ہوتا ہے جس میں تقریباً سب لوگ گوشت کھاتے ہیں بلکہ مشاہدہ کی بات ہے کہ اس موقع پر زیادہ گوشت کھا جاتے ہیں، شہری زندگی میں تو پہلے ہی گوشت کے استعمال میں اضافہ ہو چکا ہے اور اس وجہ سے مختلف امراض کی شرح بھی بتدریج بڑھ رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی، حکیم محمد افضل میو،حکیم امجد وحید بھٹی، حکیم احمد حسن نوری ،حکیم حامد محمود ،حکیم محمد ابو بکر،حکیم عبدالرزاق ربّاًنی ،حکیم فیصل طاہر صدیقی،حکیم طاہر خان،حکیم طاہر نذیر ،حکیم طاہر نوید جنجوعہ ،حکیم سید عمران فیاض اور ڈاکٹر سکندر حیات زاہدنے پاکستان طبی کانفرنس کے زیر اہتمام عید الاضحی کے موقع پر گوشت کے استعمال اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکر ہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا - پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی نے کہا کہ ایک تندرست شخص کو روزانہ سو گرام گوشت کھانا چاہیے۔

(جاری ہے)

بکثرت گوشت کھانے سے اسہال ، معدے اور جگر کی بیماریاں، ہائی بلڈ پریشر اور نظام ِ انہضام کی بیماریاں پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ لہٰذا بلڈ پریشر ، ہیپاٹائٹس، معدہ ، جگر اور گردوں کے امراض میں مبتلا افراد زیادہ گوشت کھانے سے گریز کریں۔ پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی نے کہا کہ عید الاضحی کے موقع پر عام طور پر کلیجی سب سے پہلے پکائی جاتی ہے ۔

لہٰذا کلیجی پکانے سے قبل اس بات کا اطمینان کر لیں کہ کلیجی میں کہیں سوراخ یا چھالے وغیرہ تو نہیں یا اس کی رنگت خراب تونہیں ہے۔ اگر ایسا ہے تو اسے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔اس کے ساتھ ساتھ سری پائے کا استعمال بھی زیادہ کیا جاتا ہے۔ لوگ عموماً سری پایوں سے بال اتارنے کے لیے ویلڈنگ والی گیس سے انہیں جلاتے ہیں مگر جِلد کے اندر بال موجود رہتے ہیں اور انسانی جسم میں ایسی کوئی رطوبت نہیں جوبالوں کو گلا سکے۔

چنانچہ ان بالوں کی وجہ سے انسان انتہائی خطرناک بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے ۔لہٰذا سری پائے، کھال اتار کر استعمال کرنا چاہیے۔حکیم محمد افضل میو نے کہا کہ گوشت کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے گوشت کھانے کے دوران سرکہ اور دہی کا استعمال اس کے مضر اثرات کو کم کر دیتا ہے۔ نیز گوشت کو سبزیوں اور دالوں میں ملا کر استعمال کرنے سے اس کی افادیت میں اضافہ ہوجاتا ہے اور صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔

اس کے علاوہ گوشت پکانے کے لیے مصالحوں کا استعمال کم سے کم کرنا چاہیے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ گوشت ایک اہم غذا ہے اور ہماری خوراک کا لازمی جزو ہے تاہم اسے اعتدال کے ساتھ کھانا ہی صحت کے لیے مفید ہے۔حکیم سید عمران فیاض نے کہا کہ نبیِ آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کو بھی گوشت انتہائی مرغوب تھا مگر انہوں نے بھی گوشت کا استعمال کم کیا۔ لہٰذا حضور نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے ہمیں گوشت تو ضرور کھانا چاہیے مگر اعتدال کا دامن بھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔

حکیم احمد حسن نوری نے بتایا کہ گوشت کو محفوظ رکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پلاسٹک کی چھوٹی چھوٹی تھیلیاں بنا کر فریز کر دی جائیںجو روزمرہ کی ضرورت کے مطابق ہوں۔ ایک مرتبہ برف پگھلنے کے بعد دوبارہ گوشت کو فریز کرنا حفظانِ صحت کے اصولوں کے منافی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں