گیس کے نرخوں میں 143فیصد تک اضافے کو مسترد کرتے ہیں،اضافہ فی الفور واپس لیاجائے‘میاں مقصود احمد

وزیر خزانہ کی جانب سے پٹرول 20روپے تک مزید مہنگاہونے کے اعلان نے عوام کے ہوش اڑادیئے ہیں‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

منگل 18 ستمبر 2018 17:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے گیس کے نرخوں میں143فیصد تک اضافے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ گیس کی قیمت میں ہونے والے ہوشربا اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔حکومت کی جانب سے غریب عوام پر گیس بم گرانے سے مہنگائی کانیاطوفان برپا ہوگا۔

عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے دعوے کرنے والے صرف ایک ماہ میں ہی بے نقاب ہوچکے ہیں۔ مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کی زندگی پہلے ہی اجیرن ہوچکی ہے۔منی بجٹ میں158ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے سے غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ نئی حکومت عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنے اور ان کو ریلیف دینے کی بجائے سابقہ حکمرانوں کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔

(جاری ہے)

ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی سے جاری پروجیکٹس بری طرح متاثرہوں گے۔ایسے منصوبے بنائے جائیں جن سے حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف میسر ہو۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت دگرگوں کا شکار ہے۔جب تک معاشی صورتحال میں بہتری نہیں آتی تب تک ملک میں ترقی اور لوگوں کی زندگی میں خوشحالی نہیں آسکتی۔گیس،پٹرلیم اور بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافہ تشویش ناک ہے۔

وزیر خزانہ اسدعمر کی جانب سے پٹرول20روپے تک مزید مہنگاہونے کے اعلان نے عوام کے ہوش اڑادیئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے موجودہ حکمرانوں کے پاس بھی غریب عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے کوئی ویژن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بجلی سیکٹر اس وقت ساڑھے چار سو ارب اور گیس سیکٹر100ارب روپے کے خسارے میں ہے۔ملک کے گردشی قرضی200ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

بیرونی قرضہ60ارب ڈالر سے بڑھ کر95ارب ڈالر تک پہنچ گیاہے۔صنعتیں بند ہونے کی وجہ سے پنجاب سمیت ملک بھر میں لاکھوں مزدور بے روزگارہوچکے ہیں۔ملک میں بے روزگاری میں مسلسل ضافہ ہورہاہے۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ گزشتہ تیس برسوں میں پاکستان نے آگے کی بجائے پیچھے کا سفر کیا ہے۔ماضی کے حکمرانوں نے جتنا نقصان ملک وقوم کو پہنچایا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑاکرنے کے لیے ایکسپورٹرکوزیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنی ہوں گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں