ختم نبوت، انبیائے کرام ؑ کی ناموس تحفظ کے لیے عالمی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے ، سینیٹر سراج الحق

پاکستان، ترکی ،سعودی عرب اور ایران قانون سازی کے لیے اقوام متحدہ سے مشترکہ مطالبہ کریں ، امیر جماعت اسلامی

اتوار 23 ستمبر 2018 20:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ختم نبوت اور انبیائے کرام ؑ کی ناموس تحفظ کے لیے عالمی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے ۔ پاکستان، ترکی ،سعودی عرب اور ایران قانون سازی کے لیے اقوام متحدہ سے مشترکہ مطالبہ کریں اور اس مقصد کے لیے عالم اسلام کے دیگر ممالک سے بھی رابطے کیے جائیں ۔

ختم نبوت دنیا میں بسنے والے ایک ارب پچھتر کروڑ مسلمانوں کا محور محبت ، عقیدہ اور ایمان ہے ۔ جماعت اسلامی تحفظ ختم نبوت اور نامو س رسالتؐ کے لیے مسلم و غیر مسلم سفیروں سے ملاقاتیں کر رہی ہے اور27 ستمبر کو اسلام آباد میں اس حوالے سے جیورسٹ کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے جس میں سینیئر قانون دان ، ججز ، وکلا اور سول سوسائٹی کے لوگ شریک ہوں گے ۔

(جاری ہے)

تحفظ ختم نبوت اور نامو س رسالتؐ آئین پاکستان کا تقاضا ہے ۔ حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے راولپنڈی کے ارکان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور صوبہ شمالی پنجاب کے عبوری امیر ڈاکٹر طارق سلیم بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ عالمی امن کے قیام اور دنیا کو جنگوں کے خطرے سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ پوری انسانیت باہمی احترام اور اخوت و محبت کے ساتھ رہے دنیا میں پونے دو ارب مسلمان اللہ کی طرف سے انسانیت کی ہدایت کے لیے بھیجے گئے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و عقیدت کو دنیا بھر کے مسلمان اپنی زندگی کا سرمایہ سمجھتے ہیں لیکن مغرب اور یورپ کے انتہا پسند عناصر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بار بار گستاخی کر کے دنیا بھر کے مسلمانوں کو تکلیف پہنچاتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہالینڈ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے بنانے کے مقابلے کو وقتی طور پر معطل کیا گیاہے ، منسوخ نہیں کیا گیا ۔ ان مقابلوں پر مستقل پابندی لگانے اور ایسی اشتعال انگیزی کا ارتکاب کرنے والوں کو نشان عبرت بنانے کے لیے پوری انسانیت کو متحد ہونا پڑے گا توہین آمیز خاکوں سے پونے دو ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے جاتے ہیں۔

دنیا کو ہر ممکن قانونی، سیاسی اور معاشرتی دباؤ ڈال کر اس گروہ کو اس مہلک اقدام سے باز رکھنا چاہیے جو اس قبیح فعل کے ذریعے عالمی امن کو شدید خطرات سے دوچار کررہا ہے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلام امن، محبت اور سلامتی کا دین ہے۔ اسلام میں انسان ہی نہیں ہر جان دار کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔ مسلم اُمہ کے لیے یہ بات ناقابلِ فہم ہے کہ حقوقِ انسانی کے علم بردار یورپ میں کوئی شخص ایسی نفرت آمیز راہ اختیار کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا کسی بھی مقدس ہستی کی شان میں توہین آمیزی رائے کی آزادی نہیں بلکہ درحقیقت معاشرے کے اندر نفرت کی آگ کو بھڑکانا ہے، جس کا کوئی بھی مہذب معاشرہ اجازت نہیں دے سکتا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں