نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کاوزیر اعظم کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر احتجاجی مظاہرہ ،مظاہرین اورپولیس میںجھڑپ بھی ہوئی

وزیرا عظم سے ملاقات نہ کرانے پر کینال روڈ پر دھرنا دیدیا ،ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کر کے شاہراہ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا

اتوار 23 ستمبر 2018 21:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین نے وزیر اعظم عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا او ر اس دوران مظاہرین اورپولیس کے درمیان معمولی جھڑپ بھی ہوئی ، مظاہرین نے وزیرا عظم سے ملاقات نہ کرانے پر کینال روڈ پر دھرنا دیدیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ،انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر کے کینال روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی لاہور آمد کی اطلاع پر نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے مرد و خواتین مظاہرین زمان پارک کے باہر پہنچ گئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے ۔ اس دوران پولیس کی جانب سے خاردا ر تاریں اور بیرئیر لگا کر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم عمران خان کی آمد کے بعد مظاہرین کی جانب سے آگے بڑھنے کی کوشش کی گئی اور پولیس اہلکاروں کے روکنے پر معمولی جھڑپ بھی ہوئی ۔

اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کئے تاہم مظاہرین وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرانے کیلئے بضد رہے ۔ کچھ دیر بعد مظاہرین نے کینال روڈ پر دھرنا دے اسے ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اورکئی ایمبولینسز بھی ٹریفک جام میں پھنس گئیں ۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ 2008سے انصاف کے منتظر ہیں لیکن نجی ہائوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے خلاف کو ئی کاروائی نہیں کی گئی ، وزیر اعظم اس کا نوٹس لیں اور ہمیں انصاف فراہم کروائیں، وزیر اعظم یا وزیر اعلی کی یقین دہانی کے بغیر دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا ۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے مظاہرین سے مذاکرات کئے اور ان کا موقف سنا ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مظاہرین کے کیس کا تفصیل سے جائزہ لیا ہے ۔ متاثرین سے 12سے 15ارب کا فراڈ کیا گیا ہے ۔ یقین دہانی کرائی ہے کہ نیب اور پولیس کی مدد سے انصاف دلائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے دھرنا ختم کر کے کینال روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا ۔مظاہرین کا کہنا تھاکہ احتجاج ختم نہیں کیا بلکہ موخر کر رہے ہیں اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو دوبارہ احتجاج کیا جائے گا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں