سانحہ ماڈل ٹاؤن میں14افرادکی ہلاکت کا معاملہ

ہائیکورٹ انکوائری ٹربیونل کی مکمل رپورٹ، شہبازشریف کے بیانات کیلئے دائر متفرق درخواست کی سماعت پر پنجاب حکومت نے تمام دستاویزات 24 اکتوبر تک فراہم کرنے کی یقین دہانی کروادی

منگل 9 اکتوبر 2018 19:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2018ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن میں14افرادکی ہلاکت کے معاملہ پر ہائیکورٹ انکوائری ٹربیونل کی مکمل رپورٹ، شہبازشریف کے بیانات کیلئے دائر متفرق درخواست کی سماعت پر پنجاب حکومت نے تمام دستاویزات 24 اکتوبر تک فراہم کرنے کی یقین دہانی کروادی۔ جسٹس سیدمظاہرعلی اکبرنقوی نے ادارہ منہاج القران کے ڈائریکٹر جواد حامد کی متفرق درخواست پر سماعت کی ۔

پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل پیش ہوئے۔ درخواست گزارکی جانب سے اظہرصدیق ایڈووکیٹ دلائل دئیے۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ ماڈل ٹاؤن انکوائری ٹربیونل کی مکمل رپورٹ کی نقول فراہم نہیں کی جارہیں، جے آئی ٹی میں ہونیوالی شہادتوں کاریکارڈکی نقول بھی فراہم نہیں کی جارہیں، شہبازشریف کی ٹیلی فونک گفتگو،بیان کاریکارڈکی نقول بھی فراہم نہیں کی جارہیں۔

(جاری ہے)

ہائیکورٹ کے فل بینچ کے فیصلے کے تناظرمیں تمام دستاویزات ضروری ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت جے آئی ٹی کاریکارڈ،تمام متعلقہ دستاویزفراہم کرنے کا حکم دے۔ عدالت شہباز شریف کا جے آئی ٹی کو دئیے گئے بیان، اسکی ٹیلی فونک گفتگو سمیت دیگر متعلقہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے۔ لاء افسر نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ درخواست گزار کو ماڈل ٹائون انکوائری کے متعلق تمام دستاویزات 24 اکتوبر تک فراہم کردیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں