پنجاب کاتقریباًساڑھے 22کھرب کے حجم کا بجٹ16اکتوبر کو پیش کیا جائیگا‘ ذرائع

کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائیگا ،شرح میں ردو بدل ،ترقیاتی بجٹ 4کھرب ،غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم 18.7کھرب رکھے جانے کا امکان

منگل 9 اکتوبر 2018 23:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2018ء) رواںمالی سال 2018-19ء کیلئے پنجاب کا تقریباًساڑھے 22کھرب کے حجم کا بجٹ 16اکتوبر کو پیش کیا جائے گا،بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا تاہم موجودہ ٹیکسوں کی شرح میں ردو بدل کئے جانے کا امکان ہے ۔ذرائع کے ترقیاتی بجٹ کا حجم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم کرکے 4کھرب روپے اور غیر ترقیاتی بجٹ کا حجم18.7کھرب رکھے جانے کا امکان ہے ۔

گزشتہ مالی سال کی واجب الادا مالیاتی ذمہ داریوں کے باعث غیر ترقیاتی بجٹ کاحجم زائد رکھا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب کو رواں مالی سال کیلئے بجٹ کیلئے این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل مد میں 12.82کھرب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔صوبائی محاصل سے آمدنی کا تخمینہ 2.7کھرب ، صوبائی غیر محاصل آمدنی کا تخمینہ 2.17کھرب جبکہ کرنٹ کیپٹل وصولیوں کا تخمینہ 5.05کھرب روپے لگایا گیاہے ۔

(جاری ہے)

پنجاب کی نگران حکومت نے 26جون کو مالی سال 2018-19کے پہلے چار ماہ کیلئے 693ارب روپے کے عبوری بجٹ کی منظوری دی تھی جس میں اخراجات جاریہ کا حجم 592.9ارب روپے جبکہ 100.1ارب روپے ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے جو صرف جاری ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوں گے ۔ عبوری بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق 16اکتوبر کو پیش کئے جانے والے ساڑھے 22کھرب حجم کے بجٹ میں 26جون کو پیش کئے جانے والے عبوری بجٹ کی رقم بھی شامل ہو گی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں