ساتو یں نیشنل ریسکیو چیلنج کاایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں آغازہو گیا

ایسے مقابلہ جات ریسکیورز کی پیشہ ورانہ مہارتوں میں مزید نکھارلائیںگے ‘ ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر

بدھ 10 اکتوبر 2018 17:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2018ء) پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122)کے زیراہتمام تین روزہ ساتویں نیشنل ریسکیو چیلنج کا آغا ز ہوگیا ہے جس کا باقائدہ افتتاح ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیرنے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں کیا اور چیلنج میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو خوش آمدید کہا ۔ا نہوں نے کہاکہ اس طرح صحت مندانہ مقابلوں کے انعقاد کا بنیادی مقصد ا یمرجنسی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو وقت کے جدید تقاضوں کے مطابق ڈھال سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان مقابلوں کے انعقاد سے ریسکیو رز کی عملی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور پاکستان میں ایمرجنسی سروسز کی پیشہ وارانہ مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے ۔ ڈی جی ریسکیوپنجاب اس اُمیدکا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیلنج میں حصہ لینے والی تمام ٹیمیں بھرپور تیاری کے ساتھ اس مقابلے میں حصہ لے رہی ہیں اور ہر ٹیم اس مقابلے کو جیتنے کی ہرممکن کوشش کریگی۔

(جاری ہے)

نیشنل ریسکیو چیلنج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر رضوان نصیرنے کہا کہ2011میں پہلا نیشنل ریسکیو چیلنج منعقد ہوا اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ ہم اس سال فروری 2018میں پہلا سارک ورکشاپ و ریسکیوچیلنج کا انعقاد بھی کروا چکی ہے جس میں ایمرجنسی سروسز اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔

اور آج ہم ساتواں نیشنل ریسکیو چیلنج 10اکتوبرتا12اکتوبر منعقد کررہے ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ تمام ٹیم اس چیلنج میں مقابلوں کے ذریعے ا گلے سارک ریسکیو چیلنج میں شرکت کے لئے تیاری کریں گی۔ ڈائریکٹر جنرل نے امید ظاہر کی کہ مقابلہ جات کے شرکاء اپنے اضلاع میں بھی اسی جذبے کے ساتھ ایمرجنسیز کو ڈیل کریں گے۔ اس نیشنل ریسکیو چیلنج میں پنجاب سمیت کل 13ٹیمیں بشمول خیبر پختونخواہ، سیالکوٹ ریسکیو وارڈن اور یونیورسٹی آف لاہور کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

اس میں چھ مقابلہ جات بشمول ٹراما، فائر فٹ، واٹر ریسکیو،تیراکی ،گہرے کنویں سے ریسکیو اور اونچائی سے ریسکیو کے چیلنجز شامل ہیں ۔ان چیلنجز میں تمام ٹیموں کو حقیقت سے قریب تر فرضی ایمرجنسی حادثات پر اپنی صلاحتیں دکھانے کا موقع ملے گا اور ان ٹیموں کی کارکردگی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق پرکھا جائے گا۔ ان تمام فرضی مقابلہ جات میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیموں کو تعریفی اسناد اور شیلڈز سے نوازا جائے گاجبکہ اس چیلنج کا دوسرا مقصد ریسکیورز کا ایک دوسرے کے تجربات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں کو بہتر اور بروقت ریسکیو سروس فراہم کرنا بھی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں