وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا لیسکو ہیڈ کوارٹر کا دورہ

لیسکو میںبجلی چوری اور رشوت ستانی کے مکمل خاتمے کیلئے سسٹم کومزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ‘عمرا یوب بجلی چوری کے مکمل خاتمے کیلئے ایسے افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جو براہ راست بجلی چوری میں ملوث ہوں ‘وفاقی وزیر برائے توانائی

بدھ 10 اکتوبر 2018 18:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے لیسکو ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے لیسکو کے چیف ایگزیکٹوسمیت دیگر اعلی افسران سے ملاقات کی۔لیسکو ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کے لیسکو ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران سیکرٹری توانائی عرفان علی ، چیف ایگزیکٹو پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی امتیاز احمد اور جی ایم پیپکو ثاقب جمال بھی موجود تھے۔

چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چٹھہ نے وفاقی وزیر عمر ایوب کو کمپنی کے کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔چیف ایگزیکٹو نے کمپنی کے آپریشنز سرکلز ، ایم ینڈ ٹی ڈیپارٹمنٹ، ایچ آر سمیت تمام ڈیپارٹمنٹس کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب اور سیکرٹری توانائی عرفان علی نے لیسکو چیف سمیت تمام افسران کی کمپنی کی ترقی کے لئے کی گئی کاوشوں کو سراہا ، ساتھ ہی ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لیسکو میںبجلی چوری اور رشوت ستانی کے مکمل خاتمے کے لئے سسٹم کومزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان معاشرتی علتوں کا تدارک کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ ایسے افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جو براہ راست بجلی چوری میں ملوث ہوں یا ان کی نااہلی یا غفلت کے باعث محکمے کو نقصان اٹھانا پڑے۔ان کا کہنا تھا کہ وزارت توانائی اس حوالے سے پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر ایک ٹاسک فورس کا قیام بھی عمل میں لارہی ہے جس کا بنیادی مقصد کرپشن اور بجلی چوری کا مکمل تدارک ہے۔

چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چٹھہ نے اس موقع پر وفاقی وزیر اور سیکرٹری توانائی کو بتایا کہ لیسکو کے پاس افرادی قوت کی شدید کمی ہے جس بناء پر آپریشن کے معاملات چلانے میں بارہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ لیسکو کے پاس جونئیر انجینئرز کنڑیکٹ پر تین سال سے زائد عرصہ سے کمپنی میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو نے وفاقی وزیر اور سیکرٹری توانائی سے درخواست کی کہ نئی بھرتیوں کے ساتھ ساتھ پہلے سے کام کررہے انجینئرز کو مستقل کیا جائے تاکہ کمپنی کی کارکردگی مزید بہتر بنائی جاسکے۔

وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے چیف ایگزیکٹو کو ہدایت جاری کی کہ اس حوالے سے سفارشات منسٹری بھجوائی جائیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مثبت پیش رفت کی جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں