عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا توہین رسالت قانون کو غیرمؤثر کرنے کیخلاف یوم احتجاج

پی ٹی آئی حکومت قانون تحفظ ناموس رسالت سے غداری کر کے قہرالٰہی کو دعوت نہ دے ،مبلغین ختم نبوت

جمعہ 12 اکتوبر 2018 19:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2018ء) امت مسلمہ کے تمام مکاتب فکر کی نمائندہ تنظیم عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام قانون توہین رسالت کو عملی طورپر غیرمؤثر بنانے کے ضمن میں سینٹ قائمہ کمیٹی میں توہین رسالت قانون میں متنازعہ ترمیمی بل دوبارہ پیش کرنے کیخلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا جس کے تحت تمام مکاتب فکر کے علماء و خطباء نے مساجد میں اجتماعات جمعہ پر قانون تحفظ ناموس رسالت کو غیرمؤثر کرنے کی اس نئی سازش کیخلاف بھرپور صدائے احتجاج بلند کیا اور عوام الناس سے مذمتی قراردادیں پاس کرائیں ۔

ملک کے دیگر مختلف شہروں کی طرح لاہور میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مبلغین و رہنماؤں مولانا عزیز الرحمن ثانی، مبلغ لاہور مولانا عبدالنعیم، مولانا قاری علیم الدین شاکر، مولانا سید ضیاء الحسن شاہ، مولانا عبدالعزیز، مولانا قاری ظہورالحق، مولانا خالد محمود، مولانا عبیدالرحمن معاویہ، پیرزبیر جمیل، مولانا عبدالشکوریوسف، مولانا ظہیراحمدقمر، مولانا مسعوداحمد نے کہا کہ ملک میں موجود یہودی و قادیانی لابی آئین کی اسلامی شقوں باالخصوص ختم نبوت و ناموس رسالت ایکٹ کو غیرمؤثر کرنے کے لیے آئے روز نت نئے سازشوں کے جال بنتی رہتی ہے۔

(جاری ہے)

سینٹ میں حالیہ توہین رسالت کا متنازعہ ترمیمی بل اسی سازش کی ایک کڑی ہے اس متنازعہ ترمیمی بل میں جہاں قرآن و احادیث کی عظیم تعلیمات کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں وہاں پر 73ء کے متفقہ اسلامی آئین سے بھی صریح طورپر غداری کی گئی ہے اس بل میں توہین رسالت کے مرتکب مجرم اور کیس کے مدعی کے لیے قانونی سزا سزائے موت دینے کی شق شامل کی گئی ہے جو سراسر قانون تحفظ ناموس رسالت سے امتیازی سلوک برتنے کا منہ بولتاثبوت ہے ۔

علماء نے کہا کہ حکومتی وزراء نے پریس اور الیکٹرانک میڈیا پر آ کر اعلان کیا تھا کہ قانون تحفظ ناموس رسالت 295-cکو ہرگز نہیں چھیڑا جائیگا اورعلماء کی ایک میٹنگ میں ان وقافی وزراء نے یقین دلایا کہ متنازعہ ترمیمی بل واپس لے لیا گیا ہے ، اب جبکہ یہ متنازعہ بل دوبارہ پیش کر کے وعدہ خلافی اور کروڑوں مسلمانوں سے دھوکہ کیا۔مبلغین ختم نبوت نے کہا کہ موجودہ حکومت بیرونی دباؤ اور اشاروں پر قانون تحفظ ناموس رسالت سے غداری کر کے قہرے الہٰی کو دعوت نہ دے ،۔

وطن عزیز پہلے ہی معاشی بحران اور کئی قسم کے بحرانوں سے دوچار ہے قانون ناموس رسالت کو چھیڑ کر ایک نیا بحران پیدا نہ کیا جائے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سینٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کردہ بل کی شق نمبرG27جو کہ قانون تحفظ ناموس رسالت کو غیرمؤثربنانے سے متعلق ہے کو فی الفور حذف کیا جائے ورنہ کروڑوں اسلامیان پاکستان سراپااحتجاج بن جائینگے۔حکومت نے ابھی تک آفیشلی طورپر سینٹ سے بل واپس نہیں لیا جس سے مسلمانوں اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے حکومت اس ترمیمی بل فی الفور پر سینٹ کے فلور پر واپس کرنے کا اعلان کرے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں