لاہور ، پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت 6 رجسٹرار دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

جمعہ 12 اکتوبر 2018 19:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2018ء) لاہور کی احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت 6 رجسٹرار کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے۔ نیب نے مجاہد کامران کو گزشتہ روز اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ پنجاب یونیورسٹی میں 500 سے زائد بھرتیوں سمیت اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کروانے کیلئے نیب آفس پہنچے۔

نیب نے مجاہد کامران سمیت یونیورسٹی کے 6 رجسٹراروں کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا اور نیب کے پراسکیوٹر نے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ استدعا کی۔ ملزمان کو احتساب لاہور کی عدالت نے پیش کیئے جانے کے موقعہ پر پنجاب یونیورسٹی کے استاتذہ اور وکلاء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

جنہوں نے مجاہد کامران اور رجسٹراروں کے خلاف چور اور ڈاکوئوں کے نعرے لگائے۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت کے روبرو ملزمان کو لگائے جانیوالی ہتھکڑیوں پر نکتہ اعتراض اٹھایا اور عدالت سے ہتھکڑیاں کھولنے کی استدعا کی۔ ملزمان کے وکلاء کا کہنا تھا کہ نیب مجاہد کامران سے کیا برآمد کرنا چاہتا ہے۔ جو انکا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ رہا ہے جبکہ مجاہد کامران کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا اس لیئے انہیں کوئی فکر نہیں جبکہ نیب پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ مجاہد کامران نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف پنجاب یونیورسٹی میں 550 غیر قانونی بھرتیاں کیں بلکہ فنڈ تقسیم کئے۔

پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کے ہمراہ گرفتار کئے گئے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کے ہمراہ گرفتار کئے گئے چھ رجسٹرارون نے ڈاکٹر لیاقت، امین ظہیر، مسعود رائس، جہانذیب اور جہانزیب عالمگیر شامل ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں