ساتواں نیشنل ریسکیو چیلنج ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں اختتام پذیر

موجودہ حکو مت ریسکیو1122 کے تمام مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرے گی ، صوبائی وزیر میاں خالد محمود ریسکیو چیلنج کا مقصد ایمرجنسی سروسز سے منسلک اداروں کی استعداد کار کو بڑھانا ہے ،ڈی جی ریسکیو پنجاب

جمعہ 12 اکتوبر 2018 21:14

لاہور۔12 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2018ء) ساتواں نیشنل ریسکیو چیلنج ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں اختتام پذیر ہو گیا۔ ریسکیو چیلنج کا مقصد ایمرجنسی سروسز سے منسلک اداروں کی استعداد کار کو بڑھاتے ہوئے وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہوئے حادثات کی بہتر طریقے سے منصوبہ بندی کرتے ہوئے لوگوں کو ریسکیو سروس فراہم کرنا ہے۔ ریسکیو چیلنج میں 14ٹیموں نے حقیقت سے قریب تر مختلف زندگی بچانے کی مشقوں میں حصہ لیااور ٹیموں کی کارکردگی کو عالمی اصولوں کے مطابق مانیٹرنگ کرتے ہوئے پوزیشن سے نوازا گیا۔

تقریب میں میاں خالد محمود صوبائی وزیر برائے قدرتی آفات نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے نمائندے کی حیثیت سے شرکت کی اس کے علاوہ ایمرجنسی سروسز خیبر پختوانخواہ سے نمائندہ وفد ، ہیڈکوارٹرز اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے آفیسرز، ریسکیو کیڈٹس اور ریسکیو رضا کاروں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل افریکن ایشین رورل ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے وفد نے سیکرٹری جنرل انجنئیر واصفی حسن کی قیاد ت میں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کا دورہ کیا جس میں انہوں نے دوسروں صوبوں کی ایمرجنسی سروسز کو فراہم کی جانے والی تربیت کا عملی مظاہرہ دیکھنے کے ساتھ ساتھ ریسکیو چیلنج میں ہونے والے مقابلہ جات جس میں مختلف ٹیمیں مختلف علاقوں سے حصہ لے رہی تھیں کا بھی معائنہ کیا۔

سیکرٹری جنرل انجنیئر واصفی حسن نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کو سارک ریجن کے لیے ایمرجنسی تربیت کے حوالے سے مختص کیے جانا چاہیے۔اس موقع پر وفد میں موجود بنگلہ دیش کے نمائندے نے مسٹر عزم سادات، ڈپٹی سیکریٹری ، لوکل گورنمنٹ ، رورل ڈویلپمنٹ کوآپریٹو ، بنگلہ دیش سیکرٹریٹنے کہا کہ ڈزاسٹر رسک ریڈکشن کی ورکشاپ میں جو ہم نے پڑھا وہ عملی صورتوں کی بہترین شکل میں ہمیں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں دیکھنے کا موقع ملا۔

پنجاب ایمرجنسی سروس انتہائی کم وقت میں پاکستان کے ایک بہت بڑے حصے میں ریسکیو سروس فراہم کر رہی ہے اور اس ادارے نے انتہائی کم وقت میں اپنی پیشہ وارانہ تربیت اور عملی کارکردگی کو عالمی معیار کے مطابق ڈھال لیا ہے۔ انہوں بنگلہ دیش کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے گورنمنٹ آف پنجاب اور ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی منیجمنٹ کا انہائی مشکور ہوں جنہوں نے ہمیں اس تربیت اور عملی مظاہرہ دیکھنے کا موقع فراہم کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو ر ہر روزلوگوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں اس لیے پنجاب ایمرجنسی سروس پاکستان کے تمام اداروں سے بہترین ادارہ ہے۔ انہو ں کا مزید کہنا تھا کہ عوام الناس کو فراہم کی جانے والی بے لوث سروسز کو کسی بھی طرح سے پیسوں کی مد میں نہیں جانچا جا سکتا۔ ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122) ڈاکٹر رضوان نصیر نے مہمان خصوصی اور تمام شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے بہتر کار کردگی کا مظاہرہ کرنے والی ٹیموں کو مبارکباد دی اور کہا ریسکیو چیلنج ایمرجنسی سروسز کے لیے کام کرنے والے لوگوں کی صلاحیتوں کو بہتر کرنے کا اہم ترین پلیٹ فارم ہے آ پ نے کہا مجھے امید ہے کہ تمام ٹیموں نے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھا ہوگا اور ان مقابلہ جات سے آنے والے سارک ریسکیو چیلنج کے لیے بھی تربیت کا موقع میسر آیا ہو گا۔

انہوں نے تما م ٹیموں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ضروری ہے کہ آپ اسی جذبے کے ساتھ اپنے اپنے اضلاع میں ایمرجنسی کے شکار لوگوں کی مدد کریں۔ رحیم یار خان ڈسٹرکٹ نے ریسکیو چیلنج میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی پوزیشن اورگوجرانوالہ ڈسٹرکٹ نے دوسری پوزیشن جبکہ یونیورسٹی آف لاہور نے تیسری پوزیشن حاصل کی تمام ٹیموں نے ان چھ مقابلہ جات بشمول ٹراما، فائر فٹ، واٹر ریسکیو،تیراکی ،گہرے کنویں سے ریسکیو اور اونچائی سے ریسکیو کے چیلنجز میں حصہ لیا۔

صوبائی وزیر برائے ڈزاسٹر مینجمنٹ خالد محمود نے تمام ٹیموں کو مبارکباد دی اور انکی مہارتوں کو سہراتے ہوئے کہا کہ آپ عملی میدان میں بھی اسی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے انہوں نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی مینجمنٹ کو ریسکیو چیلنج کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیشہ وارانہ تربیت کی وجہ سے پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122اضلاع میں اپنے جامع ایمرجنسی مینجمٹ کی بدولت لوگوں کو بروقت اور معیاری سروس فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے ڈ ی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کی پوری ٹیم کے جذبے اور ہمت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے یہ عہد کرتے ہوئے کہاکہ وہ جناب وزیراعلیٰ پنجاب کو سروس کے مسائل کے بارے میں آگاہ کریں گے اور انہوں نے اس بات کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ انکی گورنمنٹ اس سروس کے ضروری مسائل کو ضرور حل کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں