کھلے دودھ کے ساتھ ڈبے والی دودھ کی کڑی نگرانی جاری، صوبہ بھر میںپیکجنگ ملک انڈسٹری کی چیکنگ

ڈبے کا دودھ بنانے والے 27 پروڈکشن یونٹ کا معائنہ، 6 کو جرمانہ، 2 سیل،14 کو وارننگ نوٹس جاری،لاہور میں واقع 5فیکٹریوں کی چیکنگ، 1کی پروڈکشن بند، ایک کو جرمانہ، 3کواصلا حی نوٹس جاری دودھ کی خرید اور فرخت کے ریکارڈ میں دھوکہ دہی کرنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا‘کیپٹن (ر) محمد عثمان

ہفتہ 13 اکتوبر 2018 19:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2018ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق ڈیری سیفٹی ٹیموںنے صوبہ بھر میں پیکجنگ ملک انڈسٹری کی چیکنگ شروع کر دی۔ڈبے کا دودھ بنانے والے 27 پروڈکشن یونٹس کے معائنے کے دوران ناقص انتظامات کی بنیاد پر2 فیکٹریز کو سیل جبکہ 6کو جرمانے عائد کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے احکامات کے پیشِ نظر پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فوڈ سیفٹی ٹیموں نے کھلے دودھ کے سا تھ ساتھ ڈبے والی دودھ کی بھی کڑی نگرانی شروع کر دی ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کی آپریشنز ٹیموں نے صوبہ بھر میں پیکجنگ ملک انڈسٹری کی چیکنگ کے دوران ڈبے کا دودھ بنانے والے 27 پروڈکشن یونٹس کا معائنہ کیا۔

(جاری ہے)

کیپٹن (ر) محمد عثمان کے مطابق فوڈ سیفٹی ٹیموں نے ناقص انتظامات پرفیصل آباد اوررحیم یار خان میںموجود فیکٹریز کو سیل کر دیا۔

علاوہ ازیں 6 فیکٹریز کو جرمانے عائد کر تے ہو ئے 14کو وارننگ نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔ قصور میں ایک، راولپنڈی میں 2 اور خانیوال میں 3 فیکٹریوں کو جرمانے عائدکیے گئے۔ مزید برآں2فیکٹریز کو چیکنگ کر تے ہو ئے تا دم اصلاح پروڈکشن سے روک دیا گیا ہے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ڈبے کے دودھ کے پروڈکشن طریقہ کار کو چیک کرنے کی ہدایات گزشتہ روزجاری کی گئی تھیں۔

آپریشنز ٹیموں کوڈبے والے دودھ کی فیکٹریوں کی صفائی،سٹوریج، پیکنگ اور دودھ کے ریکارڈ کی چیکنگ کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیموں نے صوبہ بھر میں کی گئی کارروائیوں میںکمپنیوں کی خریدو فروخت کا ریکارڈ چیک کیا کہ جتنا دودھ بنایا جا رہا اتنا خریدا بھی گیا ہے یا نہیں۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے واضح کیا کہ ریکارڈ میں کسی قسم کی دھوکہ دہی کرنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔قانون کے مطابق ہدایات پر عمل نہ کرنے والے برانڈز کی رجسٹریشن منسوخی کرنے کا ایکشن بھی لیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں