ضمنی انتخابات کے موقع پر امن و امان کی مجموعی صورتحال کنٹرول میں رہی

این 131 لاہور ،راولپنڈی کے حلقہ این اے 63 کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں جھگڑے ہمایوں اختر کی آمد پر لوٹا لوٹا ، سعد رفیق کی آمد پر چور چور کے نعرے ، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرکے قائم کئے گئے کیمپ اکھاڑ دئیے گئے ملتان میں پی پی 222 جلالپور پیروالہ کے علاقے میں تحریک انصاف کے امیدوار کی گاڑی پر آزاد امیدوار کے حامیوں کا مبینہ پتھرائو

اتوار 14 اکتوبر 2018 18:30

لاہور/راولپنڈی/ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2018ء) 35قومی اور صوبائی حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر امن و امان کی مجموعی صورتحال کنٹرول میں رہی تاہم لاہور کے حلقہ این 131 لاہور اور راولپنڈی کے حلقہ این اے 63 کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کئی کارکن زخمی ہو گئے ،پولیس کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قائم کئے جانے والے کیمپ اکھاڑ دئیے گئے ، امیدواروں کے دوروں کے دوران کارکن ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔

تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے امن و امان کی مجموعی صورتحال کنٹرول میں رہی تاہم چند ایک مقامات پر سیاسی کارکنوں کے درمیان لڑائی جھگڑوں کے واقعات ہوئے۔

(جاری ہے)

لاہور کے حلقہ این اے 131میں (ن) لیگ کے خواجہ سعد رفیق اور پی ٹی آئی کے ہمایوں اختر کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا ۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ہمایوں اختر کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کا دورہ کرنے کے موقع لیگی کارکنوں نے لوٹا لوٹا کے نعرے لگائے جبکہ اس موقع پر لوٹا بھی لہرایا گیا ۔

اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنوںنے بھی مخالفانہ نعرے بازی کی تاہم پولیس کی جانب سے مداخلت کر کے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا ۔ (ن) لیگ کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کے دورہ کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں نے گلی گلی میں شور ہے سارا ٹبر چور ہے ، چور ، چور کے نعرے لگائے جس کے جواب میں لیگی کارکنوں نے بھی پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف نعرے لگائے ۔

فاروق آباد اور لالک جان چوک کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر مخالفانہ نعرے بازی کے بعد نوبت ہاتھا پائی تک جاپہنچی اور دونوں جانب سے ایک دوسروں پر لاتوں اور مکوں سمیت ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے مداخلت کرکے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو ایک دوسرے الگ کیا۔حلقہ این اے 124سے امیدوار غلام محی الدین دیوان نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی جانب سے ہمارے کیمپس اکھاڑ دئیے گئے جبکہ (ن) لیگ والوں کے کیمپ بدستور قائم ہیں۔

پولیس نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر کے بنائے گئے کیمپس ختم کرا ئے اور انہیں مقررہ حدود سے باہر قائم کرنے کیلئے کہا گیا ۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 راولپنڈی میں بھی مسلم لیگ (ن)اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم ہوا اور کئی کارکنوں کے کپڑے پھٹ گئے ۔ملتان میں پی پی 222 جلالپور پیروالہ کے علاقے میں پولنگ اسٹیشن نمبر 88 کھاکھی پنجانی پر بھی جھگڑا ہوا۔ تحریک انصاف کے امیدوار رانا سہیل نون کی گاڑی پر آزاد امیدوار شازیہ کھاکھی کے حامیوں نے دھاوا بولتے ہوئے مبینہ طور پر پتھرا ئوکیا جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی امیدوار کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں