طلباء تعلیم کے ساتھ سپورٹس کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں‘ڈاکٹر طاہر القادری

پاکستان گلوبل وارمنگ کی زد میں ہے،ہر شہری اپنے حصے کا درخت لگائے اور ماحول کو صاف بنائے‘سربراہ عوامی تحریک

اتوار 14 اکتوبر 2018 19:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2018ء) قائد تحریک منہاج القرآن،سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ طلباء تعلیم کے ساتھ سپورٹس کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں، مضبوط جسم میں ہی ایک مضبوط دماغ پرورش پاتا ہے، کھیلوں کا مثبت رویوں کے فروغ، معتدل فکر کی تشکیل اور کردار سازی میں اہم کردار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز منہاج یونیورسٹی لاہور کے خصوصی دورہ کے موقع پر طلباء، پروفیسرز،لیکچررز سے گفتگو کے دوران کیا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے اس موقع پر طلباء سے ملک کر شوٹنگ بال کھیلی اور فٹبال کی زور دار ککس لگائیں، طلباء قائد تحریک کی ہٹس اور شوٹس سے محظوظ ہوتے رہے اور ہر ہٹ پر تالیاں بجا کر داد دیتے رہے۔ اس موقع پر منہاج یونیورسٹی لاہور کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین القادری، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم غوری، کرنل (ر) محمد مبشر، خرم شہزاد، ناصر اقبال ایڈووکیٹ موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے منہاج یونیورسٹی لاہور میںٹرکش فنّ تعمیر کی شاہکار زیر تعمیر مسجد کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اورکاریگروں کی ہنرمندی اور کام کی نفاست کو سراہا،قائد تحریک منہاج القرآن عظیم صوفی بزرگ قدوة الاولیاء حضرت پیر سیدنا طاہر علائو الدین الگیلانی کے مزار پر گئے، پھولوں کی چادر چڑھائی اور دعا کی۔ڈاکٹر طاہر القادری نے اس موقع پر طلباء ویونیورسٹی حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منہاج یونیورسٹی نے عصری علوم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سپورٹس کے شعبے کو بھی اس کا جائز مقام دیا ہے، لان ٹینس، شوٹنگ بال، بیڈ منٹن کے عالمی معیار کے کورٹس، کرکٹ اور ہاکی کے لیے میدان دیکھ کر دل بہت خوش ہوا، انہوں نے کہا کہ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ یونیورسٹیز اور کالجز کی سطح پر قومی کھیلوں کی سرپرستی کی جائے اور پاکستان روایتی کھیلوں میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے، انہوں نے کہا کہ حال ہی ایشین گیمز میں پاکستان کوئی ایک بھی طلائی،تمغہ حاصل نہیں کرسکا، یہ لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی المیہ ہے کہ آج تعلیمی ادارے خوبصورت عمارات پر تو مشتمل ہیں مگر ان میں کھیل کے میدانوں کا فقدان ہے، کمرشل ازم کے اس دور میں زمین کو صرف پیداواری ذرائع اور منافع تک محدود کر دیاگیا اور کھیل کے میدانوں کی تعمیر کو غیر منافع بخش عمل سمجھا جاتا ہے۔

اس بیمار سوچ کو ختم کرنا ہوگا،انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر سے کہا کہ یونیورسٹی کے ہر خالی حصے میں درخت لگائے جائیں،منہاج القرآن کے زیر اہتمام کام کرنیوالے سینکڑوں سکولوں اور کالجز میں بھی شجر کاری کی جائے،اس موقع پر انہوں نے حکومت کی طرف سے ملک گیر شجر کاری مہم اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے اقدامات اور عزم کو سراہا، انہوں نے کہا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ کی زد میں ہے، پاکستان ان خطرناک ممالک کی صف میں شامل ہے جہاں گلیشئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، جنگلات ناپید ہورہے ہیں، زرعی ملک ہونے کے باوجود درخت نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ سے درجہ حرارت تیزی سے بڑھ رہا ہے،یہ ریاست پاکستان کے ہر شہری کا قومی فریضہ ہے کہ وہ اپنے ملک کو سرسبر و شاداب بنانے اور ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اپنا حصہ ڈالے۔

انہوں نے کہا کہ ہر شہری اپنے حصے کا درخت لگائے اور ماحول کو صاف بنائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں