ْکچی آبادیوں کومالکانہ حقوق دینے کا اعلان کافی نہیں عملاً اقدامات کیے جائیں‘امیر العظیم

حکومتی ٹیم کی ناتجربہ کاری کے باعث معاشی صورتحال خراب سے خراب ترہوتی جارہی ہے ‘عوامی وفود سے گفتگو

پیر 15 اکتوبر 2018 19:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے لاہور کی کچی آبادیوں کومالکانہ حقوق دینے کے اعلان کو سراہتے ہیں مگر یہ بات محض اعلان تک ہی محدود نہیں رہنی چاہئے بلکہ اس پر فوری عمل کو بھی یقینی بنایاجاناچاہئے۔ماضی میں بھی اس قسم کے بہت سارے وعدے حکمرانوں کی جانب سے غریب عوام کے ساتھ کیے جاتے رہے ہیںمگر ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دینے کے دائرہ کار کولاہور سے بڑھا کر پورے صوبے میں پھیلایاجائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں وسائل کی کوئی کمی نہیں ضرورت وژن کی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کو تقریبا دوماہ ہوچکے ہیں اسے اب عوامی مسائل کو حل کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔لوگوں کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا چلاجارہاہے۔

بدقسمتی یہ ہے کہ کوئی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والاشخص بھی آسودہ حال نہیں ہے۔اس وقت مہنگائی،بے روزگاری، لاقا نو نیت ، کر پشن ، لوڈشیڈنگ ،دہشتگردی،اقرباپروری اور رشوت خوری بڑے مسائل ہیںان سے نجات محض زبانی جمع خرچ سے ممکن نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے انتخابات جیتنے کے بعد یہ اعلان کیاتھاکہ وہ مہینے میں دوباربراہ راست عوامی مسائل سناکریں گے مگر دوماہ ہونے کو ہیں، ایک بار بھی ایساکوئی اقدام حکومت کی طرف سے دیکھنے میں نہیں آیا۔

انہوں نے کہاکہ حکمران طبقہ اپنی ہر کہی ہوئی بات پر یوٹرن لیتا ہوا دکھائی دے رہاہے۔حکومتی ٹیم کی ناتجربہ کاری کے باعث معاشی صورتحال خراب سے خراب ترہوتی چلی جارہی ہے جس کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام اور شدیدمعاشی بحران پیداہوسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے لیے عوامی اعتماد کو بحال رکھنا بڑاچیلنج ہے۔حکومتی کارکردگی دیکھ کر عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔

امیر العظیم نے مزیدکہاکہسالانہ10ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ اور44سوارب کی کرپشن کو روک کر ملک وقوم کو خوشحال بنایاجاسکتا ہے۔سسٹم میں موجود تمام خرابیوں کو دورکرنا ہوگا۔لوٹ مار کرنے والوں کابلاتفریق کڑامحاسبہ کیاجائے۔تمام شعبوں میں کرپٹ افراد کااحتساب ہونا چاہئے لیکن احتساب کے نام پر کسی فرد یاجماعت کے ساتھ انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں