ن) لیگ کی حکومت نے پچھلے دس سالوں میں شہر میں میگا ڈویلپمنٹ منصوبوںکی آڑ میں70فیصد سے زیادہ درخت ختم کردیئے‘ملک امین اسلم

سموگ کی روک تھام کے لئے 14نکات پر مبنی ایکشن پلان تیارہے ، تحصیل کی سطح پر سموگ مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کردی گئیں ‘ مشیر وزیراعظم ،ترجمان وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 15 اکتوبر 2018 22:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2018ء) (ن) لیگ کی حکومت نے پچھلے دس سالوں میں لاہور شہر میں میگا ڈویلپمنٹ منصوبوںکی آڑ میں70فیصد سے زیادہ سبزہ اور درخت ختم کردیئے، وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق لاہور شہرکو دوبارہ گرین سٹی میں تبدیل کریں گے، شہر میں ہر سال چھا جانے والے سموگ کی روک تھام کے لئے موجودہ حکومت موثر اقدامات کررہی ہے،وزیراعظم کا گرین کلین پاکستان پروگرام سموگ اور آلودگی جیسے دیگر مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار موسمیاتی تبدیلی کے امور پر وزیراعظم کے مشیر ملک امین اسلم اور ترجمان وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے ڈی جی پی آرمیں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا- ملک امین اسلم نے کہا کہ سموگ کی روک تھام کے لئے 14نکات پر مبنی ایکشن پلان تیارہے ، اس مقصد کے لئے تحصیل کی سطح پر کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو کہ متوقع سموگ کی صورتحال کو مانیٹرکررہی ہیں- انہوں نے کہا کہ سموگ کی روک تھام کے لئے ٹری پلانٹیشن ، سالڈویسٹ مینجمنٹ ، لیکوڈ ویسٹ مینجمنٹ، سینی ٹیشن اور صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے - انہوں نے کہا کہ فضا میں آلودگی کی سطح کو مانیٹر کرنے کے لئے لاہور میں 11مانیٹرنگ سٹیشن قائم کردیئے گئے ہیں جن میں سے ایک سٹیشن بھارتی پنجاب کی سرحد کے قریب نصب کیا گیا ہے تاکہ بھارتی پنجاب سے آنے والے فصلوں کے مڈ جلانے کے نتیجہ میں آنے والے دھوئیں کو مانیٹرکیا جاسکی- انہوں نے کہا کہ سموگ کی وجوہات میںاینٹوں کے بھٹوں کا دھواں ، گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ، انڈسٹریز کا دھواں اور فصلوں کے مڈ جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں شامل ہے ان سب وجوہات کو کنٹرول کئے بغیر سموگ کی روک تھام مشکل ہی- اس موقع پر ترجمان وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے بتایا کہ بھٹہ ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ماہ 20اکتوبر سے 30اکتوبر کے درمیان بھٹے بند رکھے جائیں گے - انہوں نے کہا کہ حکومت نے 25کروڑ روپے کا فنڈ قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس کی مدد سے اگلے سال زگ زیگ ٹیکنالوجی کے ذریعے اینٹوں کے بھٹوں کا 60فیصد تک دھواں کم کیا جاسکے گا- نیپال میں اس قسم کے بھٹے قائم کرکے فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے میں مدد لی گئی ہی-ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ لاہور کے اردگرد فصلوں کے مڈ جلانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہی- انہوں نے کہا کہ عوام کو سموگ کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے میں میڈیا بڑھ چڑھ کر حکومت کی کوششوں میں ہاتھ بٹائے اور سوسائٹی بھی اپنا کردار ادا کری-انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں سموگ ڈیسک قائم کئے جارہے ہیں تاکہ سموگ کی وجہ سے استھما کا شکار ہونے والے مریضوں کا بروقت علاج کیا جاسکی- حکومت چہرے پر لگانے والے ماسکس کی وافر مقدار میں فراہمی کے لئے بھی اقدامات کررہی ہے - علاوہ ازیں سموگ کے دنوں میں سکول بند کرنے یا کھلے رکھنے کے بارے میں بھی بروقت فیصلہ کیا جائے گا-انہوں نے کہا کہ بھارت سے آنے والے دھویں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے دفتر خارجہ کی سطح پر بھارتی حکومت سے بات چیت کی جارہی ہی-ترجمان وزیراعلی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پاکستان کو سرسبز ، صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک ملک بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جارہے ہیں- ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیول میں سلفرکی مقدار کی زیادتی کے حوالے سے بھی وزارت پٹرولیم سے رابطہ کرکے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے - ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ سموگ جیسے پیچیدہ مسائل میں پچھلی حکومتوں کی غفلت کا عمل دخل ہے - موجودہ حکومت میڈیا اور سوسائٹی کی مدد سے اس سنگین مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لئے سموگ کے چھا جانے سے پہلے ہی اپنی ذمہ داری ادا کررہی ہے -انہوں نے کہا کہ سموگ کے حوالے سے حفاظتی اقدامات 20اکتوبر سے 31دسمبر تک جاری رکھے جائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں