نواب محسن الملک نے تحریک علی گڑھ کو کامیاب بنانے کیلئے نمایاںخدمات سرانجام دیں، پروفیسر مبشر صدیق

پیر 15 اکتوبر 2018 22:47

لاہور۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2018ء) مسلمانان برصغیر کیلئے نواب محسن الملک کی خدمات تاریخ میں سنہرے حروف میں رقم ہیں۔ وہ سرسید احمد خان کے دست راست تھے، انہوں نے تحریک علی گڑھ کو کامیاب بنانے کیلئے نمایاںخدمات انجام دی اور اس سلسلے میں مالی اعانت بھی کی۔ دسمبر1906ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کے قیام کے وقت نواب محسن الملک اس کے جائنٹ سیکرٹری مقرر ہوئے۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر مبشر صدیق نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں تحریک پاکستان کے رہنما نواب محسن الملک کی 111ویں برسی کے سلسلے میں نئی نسل کو ان کی حیات و خدمات سے آگاہ کرنے کیلئے خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔ اس لیکچر کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

پروگرام کا آغاز حسب روایت تلاوت قرآن پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانے سے کیا گیا،پروفیسرمبشر صدیق نے بتایا کہ نواب محسن الملک کا اصل نام سید مہدی علی تھا۔

آپ9دسمبر 1937ء کو اٹاوہ میں پیدا ہوئے۔ فارسی اور عربی کی تعلیم گھر پر حاصل کی۔ بعد میں پھوبند جاکر مولانا عنایت حسین سے تعلیم حاصل کی۔ تنگ دستی کی وجہ سے ملازمت ترک کرکے سترہ برس کی عمر میں دس روپے ماہوار پر ایسٹ انڈیا کمپنی کے ڈسٹرکٹ ریونیو آفس میں کلرک بھرتی ہوگئے۔ 1861ء میں اٹاوہ کے تحصیلدار اور پھر مقابلے کے امتحان میں کامیابی حاصل کرکے 1867ء میں مرزا پور کے ڈپٹی کلکٹر بن گئے۔

1874ء میں حیدر آباد دکن کے وزیراعظم سرسالار جنگ نے انہیں ریاست میں بلالیاجہاں اُنہوں نے مسلسل 19سال خدمات انجام دیں۔ 1888ء میں انگلستان گئے۔ وطن واپس آکر انہوں نے سر سید کے رسالے ’’تہذیب الاخلاق‘‘ کیلئے مذہبی، تعلیمی اور اصلاحی مضامین لکھے ۔آل انڈیا محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور 1896ء سے 1906ء تک اس کے سیکرٹری مقرر ہوئے۔

بعدازاں دو دفعہ صدر بھی منتخب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ نواب محسن الملک نے ایم اے او کالج علی گڑھ کیلئے چندہ جمع کرنے کی غرض سے پورے ملک کے دورے کئے۔ ان کے دور میں کالج نہ صرف مالی طور پر مستحکم ہو گیا بلکہ اس نے تعلیمی معیار اور نظم ونسق کے اعتبار سے بھی بہت ترقی کی۔ انہوں نے 1903ء میں ’’انجمن ترقی ٴ اُردو‘‘ کی بنیاد بھی رکھی۔ 1900ء میں جب یوپی کے گورنرسررانٹونی میکڈانل نے صوبے کی عدالتوں اور دفتروں میں ہندی زبان رائج کی تو انہوں نے ’’اردو ڈیفنس ایسوسی ایشن‘‘ کو قائم و منظم کیا۔ وہ مسلمانوں کے آل انڈیا نیشنل کانگریس میں شامل ہونے کے سخت خلاف تھے۔16اکتوبر 1907ء کو انتقال فرما گئے اور علی گڑھ کالج کی مسجد کے صحن میں سرسید احمد خان کے پہلو میں دفن ہوئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں