ختم نبوت پر کمپرومائز نہیں کر سکتا : پروفیسر ساجد میر

اہل حدیث یوتھ فورس کے جوان عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے ہر وقت تیار ہیں، آل پنجاب تحفظ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کر

پیر 15 اکتوبر 2018 22:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2018ء) اہل حدیث یوتھ فورس کے زیر اہتمام آل پنجاب تحفظ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر پروفیسر ساجد میر امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے بغیر ایمان مکمل ہی نہیں۔ جو شخص نبی کریم ﷺکوآخری نبی نہیں مانتا وہ مسلمان ہی نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کے آئین میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے۔

اگر آئین میں وہ غیر مسلم نا بھی قرار دئیے جاتے تب بھی ہم بحثییت مسلم ان کو مسلمان نہیں مان سکتے تھے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قادیانیوں پر نوازشوں کا سلسلہ بند کرے اور ان کی پشت پناہی سے باز آئے۔ مولانا علی محمد ابوتراب نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ہم نبی اکرم ﷺ کے بعد کسی شخص کو بھی نبی نہیں مانتے۔

(جاری ہے)

حافظ فیصل افضل شیخ نے کہا کہ اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان کے پر عزم نوجوان ہر وقت اور ہر دم عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے تیار ہیں۔ اہل حدیث یوتھ فورس کے جوانوں نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف تب آواز بلند کی جب سارے جماعتیں الیکن میں مصروف تھیں۔ عاطف میاں کی تقرری کے خلاف بھی اہل حدیث یوتھ فورس کے جوانوں نے بھر پور احتجاجی تحریک چلائی۔

اب بھی یوتھ فورس کے جوان پروفیسر ساجد میر کی قیادت میں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے اپنے جان و مال کی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ رانا شفیق پسروری نے کہا کہ اہل حدیث ابتداء سے ہی قادیانیوں کا تعاقب کر رہے ہیں۔ ان کے جھوٹ کو دینا کے سامنے ظاہر کرتے رہیں گے۔ کانفرنس سے حافظ عامر صدیقی، حافظ سلمان اعظم، قاری حنیف ربانی، حافظ عبدالباسط شیخوپوری، سید سبطین شاہ نقوی، حافظ سیف اللہ کمیر پوری، حافظ محمد قسیم ،عثمان رشیداور دیگر نے بھی خطابات کئے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں