پنجاب کے بجٹ میںتعلیم کے شعبے کے لئے 373ارب روپے کی رقم مختص کی جا رہی ہے، مخدوم ہاشم جواں بخت

منگل 16 اکتوبر 2018 23:20

لاہور۔16 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) پنجاب کے رواں مالی سال کے بجٹ میںتعلیم کے شعبے کے لئے 373ارب روپے کی رقم مختص کی جا رہی ہے، سکولوں میں بچوں کے لئے غذاء کی فراہمی اور جدید طرز تدریس کو مد نظر رکھتے ہوئے اساتذہ کو ٹیبل کمپیوٹرز کی فراہمی کے پائلٹ پراجیکٹ کا بھی آغاز کی جائے گا ۔ صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر میں کہا کہ پنجاب کے سرکاری سکولوں میں ہر سال لگ بھگ 20لاکھ بچے کچی جماعت میں داخلہ لیتے ہیں اور ایک سال کے اندر ان میں سے 34فیصد چھوڑ جاتے ہیں، میٹرک تک پہنچنے تک صرف سات لاکھ بچے رہ جاتے ہیں ۔

جس میں جنوبی پنجاب اضلاع اور دیہی علاقوں کی بچیاں زیادہ متاثر ہیں ۔ اس صورتحال کے تدارک کے لئے رواں مالی سال میں کچی کے بچوں کے لئے ایک نیا Tierمتعارف کروایا جا رہا ہے جو کہ پری پرائمری سکولنگ کے ذریعے سے نرسری سے پہلے تعلیم کو فوکس کرے گا ۔

(جاری ہے)

اس منصوبے کے لئے 500ملین سے زائد کی رقص مختص کی جارہی ہے ۔اس منصوبے سے لاکھوں بچے ڈراپ آئوٹ سے بچ جائین گے ۔

اسی طرح پرائمری سکولز میںسہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا اور وہ اضلاع جو تعلیمی اہداف میں پنجاب کے بہتر اضلاع سے پیچھے ہیں ا ن کے لئے low pimary District programes کا اجراء کیا جارہا ہے تاکہ اگلے تین سال میںان اضلاع کی تعلیمی انفرسٹرکچر اور اہداف کی تکمیل بہترین اضلاع برابر ہوسکے ۔ ایک اور منصوبے کے تحت ہائی سکولز میں ٹیکنیکل اینڈووکیشنل تعلیم کا ایک نیاٹریک متعارف کروایا جارہا ہے جس کے لئے بھی 50ملین روپے مختص ہیں ۔

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نجی اور سرکاری سکولز کے لئے بالترتیب 12ارب اور 4ارب روپے کے فنڈز تجویز کئے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں قوموں کی ترقی میںبین الاقوامی معیار کی یونیورسٹیاں ہی بنیادی کردار ادا کرتی ہیں لیکن صوبہ پنجاب میں بدقسمتی سے بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹیوں کا فقدان ہے اس بات کو مد نظررکھتے ہوئے موجودہ مالی سال میں شمالی ، جنوبی اور وسطی پنجاب میں تین نئی اعلیٰ معیارکی یونیورسٹیوں کی فیسبیلٹی سٹڈی کروائی جارہی ہے علاوہ ازیں کالجز کے معیار کو بہتربنانے کیلئے ماڈل کالجز بنائے جارہے ہیں جس کے بعد مرحلہ وار جامع پالیسی کے تحت تمام کالجز کو ماڈل کالجز میں تبدیل کردیاجائے گا ، یوتھ اس ملک کااثاثہ ہیں اس لئے مستحق اور ہونہار طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے ایک ار ب روپے کے وظیفہ جات بھی دئیے جائیں گے تاکہ وہ ملک اور قوم کی ترقی کے سفر میں شامل ہوسکیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں