پنجاب حکومت کا رواں مالی سال کیلئے مالیاتی بل،مختلف سرکاری دستاویز ات پر سٹیمپ ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز

لوڈنگ کیلئے استعمال ہونے والے گاڑی کے مالک پر بھی جی ایس ٹی عائد

بدھ 17 اکتوبر 2018 00:04

لاہور۔16 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) پنجاب حکومت نے رواں مالی سال 20181-19ء کیلئے مالیاتی بل میں مختلف سرکاری دستاویز ات پر سٹیمپ ڈیوٹی میں 10روپے سے 10ہزار روپے تک اضافے کی تجویز دی ہے ۔موٹر وہیکل ٹیکسیشن ایکٹ میں تبدیلی کرتے ہوئے ایک ہزار سی سی گاڑی کی لائف ٹائم ٹوکن فیس 10ہزار روپے سے بڑھا کر15ہزار روپے کرنے ،موٹر سائیکل کی لائف ٹائم ٹوکن فیس 1200سے بڑھا کر 1500روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

مالیاتی بل میں درآمد شدہ موٹر گاڑیاں جن میں 1300سے 1500سی سی تک گاڑی پر لگژری ٹیکس کی شرح 70ہزار روپے سے کم کر کے 15ہزار روپے ،1500سے لے کر 2000سی سی تک گاڑی پر لگژری ٹیکس سوا لاکھ روپے سے کم کر کے 25ہزار روپے ،2000سے لے کر 2500سی سی تک درآمد شدہ گاڑیوں پر عائد لگژری ٹیکس کا ریٹ دو لاکھ روپے سے کم کر کے ایک لاکھ روپے جبکہ 2500سی سی سے اوپر گاڑیوں پر لگژری ٹیکس ریٹ 3لاکھ روپے بر قرا ر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ، پنجاب ریو نیو اتھارٹی کے دائرہ کار میں ایک نئی سروس پارکنگ سروسزپر جی ایس ٹی 16فیصد شرح سے عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ انشورنس کے شعبے میں ہیلتھ انشورنس، لائف انشورنس اور میرین سروس دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کر دی گئی ہے اور ان پر ٹیکس کی شرح 16فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے تاہم ایکسپورٹ کیلئے میرین انشورنس اورکراپ انشورنس پر ٹیکس استثنیٰ بر قرار رکھنے کی تجویز ہے ، مالیاتی بل میں لوڈنگ کیلئے استعمال ہونے والے ایک گاڑی کے مالک پر بھی جی ایس ٹی عائد کر دیا گیا ہے جو کہ اس سے قبل ٹیکس سے مستثنیٰ تھا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں