سرپلس شدہ بجٹ کسی کا صوابدیدی فنڈ نہیں صوبے کی ترقی پر ہی خرچ کیا جائے گا،

پنجاب حکومت نومبر میں آئندہ پانچ سال کی ترقیاتی منصوبہ بندی پیش کرے گی،پنڈی رنگ روڈ کا جلد اعلان کیا جائے گا ،پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ پراجیکٹس میں پہلے کی طرح صرف پبلک ہی پبلک نظر نہیں آئے گی پرائیویٹ پارٹنرز کو بھر پور مواقع دئیے جائیں گے،صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت

بدھ 17 اکتوبر 2018 19:21

لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ سرپلس شدہ بجٹ کسی کا صوابدیدی فنڈ نہیں صوبے کی ترقی پر ہی خرچ کیا جائے گا۔پنجاب حکومت نومبر میں آئندہ پانچ سال کی ترقیاتی منصوبہ بندی پیش کرے گی۔ترقیاتی منصوبہ بندی کا فوکس صوبے کی معاشی ترقی اور سوشل سیکٹر میں بہتری ہو گا،پنڈی رنگ روڈ کا جلد اعلان کیا جائے گا ،پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ پراجیکٹس میں پہلے کی طرح صرف پبلک ہی پبلک نظر نہیں آئے گی پرائیویٹ پارٹنرز کو بھر پور مواقع دئیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاںایوان وزیر اعلی میںمحکمہ خزانہ کے زیر اہتمام پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، وزیر صحت یاسمین راشد ، وزیر برائے اصلات و ثقافت فیاض الحسن چوہان ، سیکرٹری خزانہ شیخ حامد یعقوب ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ حبیب الرحمان اورچیئرمین پی آر اے جاوید احمد بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب کا مفاد عزیز ہے،قومی مالیاتی کمیشن میں بھر پور تیاری کے ساتھ جائیں گے، ماضی میں وفاقی و صوبائی حکومت کے مابین مالی معاملات کے مسائل کو نظر انداز کیا جاتا رہا، تحریک انصاف کی حکومت یہ غلطی نہیں دہرائے گی ، صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق کی درخواست پر بجٹ میں سرپلس مختص کرنے پر کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ہم صوبے کی ترقی پر کوئی سمجھوتہ کر رہے ہیں، موجودہ حکمت عملی گزشتہ حکومت کی ناقص مالیاتی منصوبہ بندی کی اصلاح کے لیے اختیار کی گئی ہے، بجٹ میں انفراسٹریکچر کو نظر انداز نہیں کیا گیا ہے، جہاں ضرورت ہے وہاں تعمیر و مرمت کا کام جاری ہے، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ دراصل اس تبدیلی کی جانب ایک قدم ہے جس کا اپنی عوام سے وعدہ کرتے آئے ہیں، کسان کی ترقی پنجاب کی ترقی ہے، گزشتہ حکومت کی جانب سے دئیے جانے والے کسان پیکج نے کسانوں کو 30فیصد جبکہ بنکوں کو 80فی صد فائدہ پہنچایا۔

تحریک انصاف کے بجٹ میںکسانوں کی مالی معاونت کے لیے مختص کردہ,000 250ملین اور 15,000 ملین کے بلا سود قرضے براہ راست کسانوں ہی کو فائدہ پہنچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے ذریعے ترقی اور روزگار میں اضافے کے لیے 600ملین کی لاگت سے منصوبے کا آغاز کر رہے ہیں ، اس مقصد کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ میں 300ملین مخصوص کیے گئے ہیں ۔

اس کے علاوہ 550,000نوجوانوں کی سکلز ٹریننگ کے لیے 433ملین مختص کیے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت میں پورے پنجاب کی حکومت ہے جس میں پورا پنجاب ترقی کرے گا،انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے دور حکومت میں جنوبی پنجاب کو واضح طور پر نظر انداز کیا گیا اس لیے رواں مالی سال کے بجٹ کا زیادہ تر رجحان جنوبی پنجاب کی جانب ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے اٹھارویں ترمیم سے متعلقہ سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو جو اختیارات منتقل ہوئے ہیں ان پر تحریک انصاف کو کل بھی تحفظات تھے اور آج بھی ہیں تاہم اس سے متعلق معاملات کو جلد حل کر لیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں