وکلاء کے بغیر عدالتی نظام مکمل نہیں ہوتا ، ایسے کام نہ کریں جس سے لفظ ’’وکلاء گردی‘‘ کو فروغ ملے ‘جسٹس شاہد جمیل خان

وکلاء کو قانون سے تمام آگاہی ہونی چاہئے ،وکیل کی تیاری اچھی ہوگی تو عدالت کا فیصلہ بھی اچھا ہو گا ‘لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس کی گفتگو

بدھ 17 اکتوبر 2018 19:49

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے کہا ہے کہ وکلاء کے بغیر عدالتی نظام مکمل نہیں ہوتا ، ایسے کام نہ کریں جس سے لفظ ’’وکلاء گردی‘‘ کو فروغ ملے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ بار میں وکلا ء کیلئے کمپنی رجسٹریشن کے متعلق معلوماتی ترقیاتی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں پنجاب بار کونسل سمیت وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔جسٹس شاہد جمیل خان نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ہے اور یہاں انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہماری آئینی ذمے داری ہے ہر شخص کو پاکستان کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام وکلاء پر اعتماد کرتے ہیں، کوئی بندہ اپنی بیوی کو بھی خالی کاغذ پر دستخط کر کے نہیں دیتا لیکن وکیل کو کر کے دیتا ہے، یہ اعتماد کا پیمانہ ہے اور یہی وہ اعتماد ہے جو کلائنٹ وکیل پر کرتا ہے ، وکلاء کو قانون سے تمام آگاہی ہونی چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کاہ کہ وکلاء ایسے کام نہ کریں جس سے لفظ ’’وکلا گردی"کو فروغ ملے ،ہاتھ وہ اٹھاتا ہے جس کے پاس دلائل ختم ہو جائیں، وکیل کے پاس لوگ اس لیے آتے ہیں کیونکہ وکیل کے پاس دلیل ہو تی ہے۔ وکلاء یاد رکھیں وہ ٹھکیدار نہیں ہیں،وکلا کے ہاتھ میں ہی پیشے کی عزت ہے ، وکلا کے بغیر عدالتی نظام مکمل ہی نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ وکیل کی تیاری اچھی ہوگی تو عدالت کا فیصلہ بھی اچھا ہو گا ،ہمیشہ یاد رکھیں کہ محنت کریں کیونکہ محنت کبھی ضائع نہیں جاتی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں