پاکستان اور مالدیپ کی کرکٹ میں کافی فرق ہے، یہاں کی کنڈیشنز مالدیپ سے ملتی جلتی ہیں،کپتان محمد محفوظ

مالدیپ کی ٹیم کو پاکستان لانے کا مقصد انہیں کویت میں ہونے والی اے سی سی ٹرافی کے لئے ٹریننگ دلوانا ہے،آصف خان

بدھ 17 اکتوبر 2018 22:34

لاہور۔17 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2018ء) پاکستان کے دورے پر آئی مالدیپ کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد محفوظ نے کہا ہے کہ پاکستان کی اکیڈمی میں ٹریننگ کرکے اور این سی اے ڈویلپمنٹ ٹیموں کے ساتھ میچز کھیل کر مالدیپ کی ٹیم کو کو نہ صرف تجربہ حاصل ہوگا بلکہ کویت میں ہونے والے اے سی سی ٹرافی کی تیاری میں مدد ملے گی۔نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہیڈ کوچ محمد آصف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد محفوظ نے کہا کہ ہم پاکستان آ کر بہت خوش ہیں،پاکستان کرکٹ کھیلنے والا اہم ملک ہے اور یہاں آکر کرکٹ کا تجربہ حاصل ہوگا ۔

یہاں کھیل کر ہمیں پاکستان کرکٹ سٹرکچر کے بارے میں بہت کچھ سیکھنے کوملے گا،ہم نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ٹریننگ دلوانے پر حکومت اور پاکستان کر کٹ بورڈ کے مشکور ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور مالدیپ کی کرکٹ میں کافی فرق ہے تاہم یہاں کی کنڈیشنز مالدیپ سے ملتی جلتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اے سی سی ڈویلپمنٹ ٹیموں کے ساتھ میچز ا ہوں گیا ور انہیں جیتنے کے لیئے ہماری ٹیم کے کھلاڑی بہت پرجوش ہیں ، مالدیپ ٹیم کے کوچ آصف خان نے کہا کہ مالدیپ کی ٹیم کو پاکستان لانے کا مقصد انہیں کویت میں ہونے والی اے سی سی ٹرافی کے لئے ٹریننگ دلوانا ہے ،انہوں نے کہاکہ مالدیپ کی ٹیم سری لنکا میں بھی ٹریننگ کرچکی ہے لیکن پاکستان میں آکر انہیں احساس ہوا ہے کہ وہ بالکل ہی مختلف کرکٹ ورلڈ میں آگئے ہیں ،پاکستان میں کرکٹ کا سٹرکچر بہت مضبوط ہے اور اس ماحول سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔

مہمان کوچ آصف خان نے دعوی کیا کہ جلد ہی مالدیپ کی ٹیم بین الاقوامی سطح پر اچھا پرفارم کرتی نظر آئے گی،انہوں نے کہاکہ میں کوئی ٹارگٹ تو نہیں دے سکتا لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ مالدیپ کی ٹیم عرب ممالک کی کرکٹ ٹیموں کو سرپرائز دے گی ،انہوں نے کہاکہ مختلف عرب ممالک کی ٹیموں میں پاکستان کے کھلاڑی شامل ہیں ،مالدیپ کی ٹیم کو پاکستان میں ٹریننگ کرکے گیم پلان کو سمجھے میں مدد ملے گی جو کہ عرب ممالک کے خلاف میچز میں کام آئے گا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں