قومی معیشت آئی ایم ایف کے کنٹرول میں ہو تو ریاست مدینہ کا قیام کیسے ممکن ہوگا : ڈاکٹر عبدالغفور راشد

سود پر قرض، گاڑیوں کی فروخت اور کریڈٹ کارڈ سے ہم اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کے مرتکب ہورہے ہیں

جمعرات 18 اکتوبر 2018 21:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2018ء) پاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیئرمین اور ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہل حدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کے قیام کے لئے سودی نظام کا خاتمہ اور عوام کو عالمی مالیاتی اداروں کے چنگل سے نجات دلانا ضروری ہے۔ قومی معیشت کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کنٹرول کررہے ہوں تو ریاست مدینہ کا قیام کیسے ممکن ہوگا۔

سود پر قرض، گاڑیوں کی فروخت اور کریڈٹ کارڈ جیسے کتنے اقدامات ہیں جن سے ہم اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کے مرتکب ہورہے ہیں۔ عوام کے پاس جتنی بچت ہوتی ہے وہ گاڑیوں کے ایڈوانس دینے اور بعدازاں ہونے والی بچت سود کی ادائیگی پر لگ جاتی ہے، عوام کے پاس کچھ نہیں بچتا۔ قسطوں کی ادائیگی کے لئے لوگوں کو مزید قرض لینے پڑتے ہیں اور حالت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

سود کی وجہ سے ہی مہنگائی سے عوام کا جینا دوبھر ہوچکا ہے۔ریاست مدینہ میں سودی نظام نہیں چل سکتا۔ اگر ریاست مدینہ کاقیام عمل میں لانا ہے تو حکمرانوں کو خود کو احتساب کے لئے پیش کرنا ہوگا۔ ایسا نہیں کہ کچھ کا احتساب کیا جائے اور باقیوں کو چھوڑ دیا جائے۔ خلیفہ دوئم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہہ نے شکایت موصول ہونے پر اپنے دور کے گورنر کو طلب کیا اور اس کے بیٹے کو سزا دلوائی۔ ایسا تصور ریاست مدینہ میں قائم ہونا چاہیے کہ کسی کے ساتھ رعایت نہ کی جائے۔جو مجرم ہے اسے سز ا دی جانی چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں