ایک ماہ کے دوران گیس کے نرخوں میں462فیصد تک اضافہ ظلم کی انتہاہے‘امیر العظیم

. کمرشل استعمال پرفکسڈچارجزبڑھانے سے مینوفیکچرنگ انڈسٹری تباہ ہوجائے گی،حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملک میں غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں‘ امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 18:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے ایک ماہ کے دوران گیس کی قیمتوں میں462فیصد تک مجموعی اضافے پر اپنے شدیدردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمرانوں نے اپنی کارکردگی کاعوامی ردعمل ضمنی انتخابات میں دیکھ لیا ہے،اگر صورتحال جوں کی توں ہی رہی تو عوام کااعتمادتحریک انصاف کی حکومت سے مکمل طورپراٹھ جائے گا،تبدیلی کے دعویداروں نے عوام میں مایوسی پھیلاناشروع کردی ہے،جب سے موجودہ حکومت برسراقتدار ہے مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ گیس کے نرخ بڑھانااور فلاحی اداروں،ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو30فیصد مہنگی گیس فراہم کرناغیردانشمندانہ فیصلہ ہے۔کمرشل استعمال پرفکسڈ چارجز کو1225سے بڑھاکر4680اور آئس فیکٹریوں کے لیی5880روپے کرنے سے مینوفیکچرنگ انڈسٹری تباہ ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت آنے سے مہنگائی کانہ تھمنے والاطوفان آیا ہے۔

ڈالر کو جیسے پر لگ چکے ہیں۔روپے کی قدر روزبروزگرتی جارہی ہے ۔حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت اسٹاک مارکیٹ مندی کاشکار ہے۔انہوںنے کہاکہ گیس کی قیمت،درآمدی ڈیوٹی اور ایکسائزڈیوٹی میں اضافے سے مہنگائی بڑھی ہے اور تمام ٹیکسزکابوجھ براہ راست عوام پر منتقل ہوگیا ہے جس سے عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے اور لوگوں کی قوت برداشت جواب دے رہی ہے۔

حکمرانوں نے اگر اپنی روش نہ بدلی تو ان کاانجام بھی ماضی کے حکمرانوں جیساہی ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق انسانی ترقی کے حوالے سے پاکستان کانمبر189ممالک میں150ویں نمبر آتا ہے۔بھارت،بنگلہ دیش،نیپال،سری لنکاکاشمار پاکستان سے کہیں زیادہ بہترہے۔یہ تشویش ناک امر ہے کہ ملکی معیشت دن بدن خراب سے خراب ترہوتی چلی جارہی ہے۔

امیر العظیم نے مزیدکہاکہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے مگر حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوںکی وجہ سے ملک میں غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور خط غربت سے نیچے زندگی بسرکرنے والوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکومت کی ترجیحات میں انسانی ترقی،غربت میں کمی،صحت،تعلیم اور دیگر عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے شامل نہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں