لاہور ،یس ایچ او تھانہ کھچی، ایلیٹ فورس اہلکار ابراہیم اور عامر ملک کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں، علامہ موسیٰ رضا جسکانی

پولیس میں دہشت گرد گھس آئے ہیں تو وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی پنجاب اور خود وزارت داخلہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے،صوبائی صدرشیعہ علما کونسل پنجاب کا پولیس تشدد کا شکار ہونے والے سید شہزاد احمد سے ملاقات کے دوران اظہار خیا ل

اتوار 21 اکتوبر 2018 22:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2018ء) شیعہ علما کونسل پنجاب کے وفد نے صوبائی صدر علامہ موسیٰ رضا جسکانی کی سربراہی میں چک نمبر 240۔ ایچ ایل تحصیل فورٹ عباس ضلع بہاولنگر میں پولیس کی دہشت گردی اورتشدد کاشکار ہونے والے بانی مجلس سید شہزاد احمد کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، واقعہ کی بریفنگ لی اوران سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دلایا کہ قائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی قیادت میں قومی پلیٹ فارم ان کے ساتھ ہے۔

ملزموں کو قرار واقعہ سزا ملنی چاہیے۔ عزاداری کے خلاف کوئی اقدام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی جنرل سیکرٹری ایم ایچ نقوی، نائب صدر بابر زمان،ڈویژنل صدر مرتضٰی حیدر، ضلعی صدر مولانا ضمیر الحسن نقوی، ضلعی جنرل سیکرٹری مدثر نقوی، رانا محمد حسین،احسان راحت ، میجر (ر) زاہد حسین اور دیگر بھی صوبائی صدر کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع مطالبہ کیا گیا کہ ایس ایچ او تھانہ کھچی، ایلیٹ فورس اہلکار ابراہیم اور اس عامر ملک کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کئے جائیں۔

اورمحکمانہ کارروائی کی جائے، یہ لوگ متعصب ہیں جو پولیس کی غیر جانبدارانہ ڈیوٹی کے قابل نہیں ہیں۔ اگر پولیس میں دہشت گرد گھس آئے ہیں تو وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی پنجاب اور خود وزارت داخلہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ مقدمات ختم ،گرفتار افراد کو رہا اور مجلس عزادوبارہ منعقد کروائی جائے۔جبکہ کالعدم دہشت گرد تنظیم کے کارکن ریٹائرڈ پولیس کانسٹیبل اسلم اور اس کے بھانجوں کے خلاف بھی مقدمات درج کئے جائیں۔

علامہ موسیٰ رضا جسکانی نے واضح کیا کہ عزاداری سید الشہداہماری شہ رگ حیات اور مکتب اہل بیت کے وجود کا اظہار ہے جو ناپسندیدہ یزیدی قوتوںکو برداشت نہیں ۔ مگر خاندان رسالت سے محبت اور غم حسین مناتے ہوئے یزیدیت سے نفرت کا اظہار ہمارا طرہ امتیاز ہے۔ اسے جاری رکھیں گے۔قائد ملت جعفر یہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے فرمان کے مطابق عزاداری زیادہ جوش و جذبے سے منائیں گے،چاہتے جتنی بھی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں