ہڈیوں کے بھربھر ے پن کی بیماری سے بچاؤ کیلئے متوازن خوراک ناگزیر ہے، طبی ماہرین

پیر 22 اکتوبر 2018 18:32

لاہور۔22 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج و لاہور جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب نے کہا کہ بڑھتے ہوئے ٹریفک و صنعتی حادثات میں ٹراما مینجمنٹ کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے اور ٹراما مینجمنٹ سپیشلسٹی کے طور پر اہمیت اختیار کرگیا ہے، آرتھوپیڈک سے منسلک ڈاکٹرزکو اس شعبے میں تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق بڑھانا ہو گا، ٹریفک قوانین کی پابندی کر کے سڑکوں پر ہونے والے حادثات کو کم کرنے کے علاوہ موٹرسائیکل سواروں کے لئے ہیلمٹ کا استعمال ان کی زندگیوں کو محفوظ بنا سکتا ہے،ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے والدین ، اساتذہ ، سماجی تنظیموں اور میڈیا کو بھی اپنا رول ادا کرنا ہو گا تا کہ نوجوان احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے اپنی قیمتی زندگیوں کو بچا سکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آسٹیوپوروسس و ٹراما مینجمنٹ کے حوالے سے جنرل ہسپتال میں منعقدہ سیمینار اور واک کے اختتام پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر عرفان محبوب ، پروفیسر میاں محمد حنیف،ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین، ڈاکٹر عثمان نذیر گل و دیگر طبی ماہرین نے خطاب کیا جبکہ واک میں ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر رانا محمد شفیق ، نرسنگ انتظٖامیہ ، مختلف شعبوں کے ڈاکٹرز ، نرسیں اور پیرامیڈکس نے شرکت کی۔

پروفیسر محمدطیب اور پروفیسر عرفان محبوب کا کہنا تھا کہ ہڈیوں کے بھربھر ے پن ( آسٹیوپوروسس) کی بیماری سے بچاؤ کیلئے متوازن خوراک کے ساتھ ورزش اور صحت مند زندگی ناگزیر ہے ، اس مرض سے زیادہ تر خواتین اور عمر رسیدہ افراد متاثر ہوتے ہیں اور کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ہڈیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ غذائیت کی کمی کی وجہ سے حاملہ خواتین پہلے ہی صحت کے مسائل سے دوچار ہوتی ہیںاور جسم میں کیلشیم کی کمی اور ہڈیوں کو بھی کمزور کر دیتی ہیں۔

پرنسپل جنرل ہسپتال اور معروف گائناکالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب نے کہا کہ بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ہونا نہ صرف عام جسمانی صحت کیلئے ضروری ہے بلکہ خواتین کی ہڈیوں کی مضبوطی کا بھی ضامن ہیں، انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک میںغربت ، پسماندگی اور ناخواندگی کی وجہ سے لوگ بہتر خوراک کا انتخاب نہیں کر سکتے جس کے نتیجے میں انسانی جسم کی ہڈیاں لاغرہو جاتی ہیں، انہوں نے کہا کہ جدید طرز زندگی میں تبدیلی روزانہ ہلکی ورزش ، تمباکو نوشی سے پرہیز ، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کیلئے روزانہ کی بنیاد پر دودھ ، دہی ، پنیر اور کیلشیم والی دیگر اشیاء کا استعمال نہایت ضروری ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ آسٹیوپوروسس کے نتیجے میں سب سے زیادہ کولہے ، ریڑھ کی ہڈی ، پسلی اور کلائی کی ہڈیاں متاثر ہوتی ہیں اور جسمانی وزن کی وجہ سے بیشتر کیسز میں بھی کولہے کی ہڈی فریکچر کا شکار ہو جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ آسٹیوپوروسس سے محفوظ رہنے کیلئے ابتدا ء ہی سے احتیاطی تدابیر اختیار کر لی جائیں تو ہڈیا ں طویل عرصہ تک مضبوط و توانا رہتی ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر غذا سے کیلشیم کی مطلوبہ مقدار حاصل نہ ہو سکے تو اسے گولیوں یا دیگر مصنوعات سے بھی پورا کریں لیکن یہ خیال رکھیں کہ دن بھر میں یہ مقدار 2 ہزار ملی گرام سے نہ بڑھے،سیمینار میں سینئر ڈاکٹر زسمیت میڈیکل کے طلبا ء و طالبات کے سوالوں کے جوابات بھی دئیے اور جدید میڈیکل ریسرچ کے حوالے سے اُن کا عملی حل بتایا،اس موقع پر میڈیکل سٹوڈنٹس کی بڑی تعداد بھی موجودتھی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں