جہانگیرہ صوابی روڈ پرمسافروں سے ڈبل کرایہ وصولی کاسلسلہ بدستورجاری

ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی مرادن کاجاری نیاکرایہ نامہ جوتے کے نوک پر ، ٹرانسپورٹروں نے جنگل کاقانون قائم کررکھا ہے من مانی کرایوں کی ڈیمانڈ پرمسافروں اورپبلک کے مابین توں توں میں میں کے نتیجہ میںبسااوقات لڑائی جھگڑے روزکامعمول بن چکا،متعلقہ اعلیٰ حکام سے ٹرانسپورٹ کے نئے کرایہ نامے پر عمل درآمد یقینی بنانے کی اپیل

پیر 22 اکتوبر 2018 19:29

چھوٹالاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) جہانگیرہ صوابی روڈ پرمسافروں سے ڈبل کرایہ وصولی کاسلسلہ بدستورجاری ہے، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی مرادن کاجاری نیاکرایہ نامہ جوتے کے نوک پر رکھتے ہوئے ٹرانسپورٹروں نے جنگل کاقانون قائم کررکھا ہے، من مانے کرایوں کی ڈیمانڈ پرمسافروں اورپبلک کے مابین توں توں میں میں کے نتیجہ میںبسااوقات لڑائی جھگڑے روزکامعمول بن چکا،مسافروں اورٹرانسپورٹروں کے مابین کسی خونریز تصادم کے خدشات کسی بھی وقت منڈلانے لگے ،آر ٹی اے صرف نیاکرایہ نامہ کے اجراء پرخود کو بری الزمّہ تصور کرکے آرام سے جاکر بیٹھ گیا ہے،متعلقہ اعلیٰ حکام سے ٹرانسپورٹ کے نئے کرایہ نامے پر عمل درآمد یقینی بنانے کی اپیل۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جب سے سی این جی کی قیمتوں میں تقریباًبارہ روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے جہانگیرہ سے براستہ تورڈھیرصوابی تیزرفتار رکشوں اورمسافر کوچ والے مسافروں سے ہر سٹاپ کا دگنا کرایہ وصول کرنے لگے ہیںبیچاری خواتین کو توجوڈرائیور جیسا چاہے لوٹ رہا ہے ٹرانسپورٹروں کااندھیرنگری چوپٹ راج قائم ہے جسکے آگے غریب مسافربے بسی کی تصویر بنے رہتے ہے جب کوئی مسافر دگنا کرایہ دینے سے انکار کرتاہوا مزاحمت کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ڈرائیور اُن سے لڑنے جھگڑنے پر اُترآتا ہے کئی مواقع پر مسافروں اورڈرائیوروں کے درمیان ہاتھا پائیاں بھی ہوئیں ہیں جبکہ ریزننگ تو روز کا معمول بن چکا ہے اگر دو سٹاپوں کے بیچ تین چار کلومیٹرکے بعدبھی کوئی مسافر اُترتا ہے تو ڈرائیور 20 روپے کرایہ وصول کرلیتا ہے باوجود اسکے کہ آر ٹی اے کا نیاکرایہ نامہ سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کیلئے 1.09 روپے فی کلومیٹر اورڈیزل گاڑیوں کیلئے 1.22 روپے فی کلومیٹر جاری ہوا بھی ہے جسکی رُو سے جہانگیرہ تاتورڈھیر9 کلومیٹر فاصلے کاکرایہ 9.81 روپے یعنی دس روپے ہی بنتا ہے جبکہ 20 روپے زبردستی وصول کیا جارہا ہے اورکوئی بھی پوچھنے والانہیں متعلقہ حکام نے نیاکرایہ نامہ جاری تو کرلیا ہے مگر اسے نافذالعمل کرنے والا کوئی نہیں عوامی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ کرایہ نامہ جاری کرنے سے بھی بڑامسئلہ اس پر عمل درآمد یقینی بنانے کا ہے جس پرمتعلقہ حکام کی چشم پوشی غریب مسافروں کو ٹرانسپورٹروں کے رحم وکرم پر چھوڑنے کے مترادف ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں