لاہور،نواں کوٹ کے علاقے میں چھری بردار نے ڈولفن اہلکار کو زخمی کر دیا، چھری بردار ہلاک

ہفتہ 3 نومبر 2018 21:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 نومبر2018ء) ڈولفن سکواڈ نواں کوٹ اپنی معمول کی گشت پر تھی کہ پولیس ایمرجنسی 15سے اطلاع موصول ہوئی کہ Mبلاک میں ایک شخص شہریوں کو چھریوں کے وار سے زخمی کر رہاہے ڈولفن سکواڈ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے جہاں پر چھری بردار شخص نے متعدد شہریوں کو چھری کے وار سے زخمی کردیاتھا ڈولفن اہلکاروں نے چھری بردار کو قابوکرنیکی کوشش کی اور اس سے چھری حوالے کرنے کا کہاجس پر چھری بردار اشتعال میں آ گیا اور ڈولفن اہلکار پر حملہ کر دیاجس سے ڈولفن اہلکار شدید زخمی ہوگیا جبکہ دیگر شہری بھی زخمی ہوئے موقع پر لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ڈولفن سکواڈ کے اہلکار کو زخمی کرنے کے بعد وہ دیگر اہلکاروں کی طرف لپکا جس پر ڈولفن کے اہلکار نے حفاظت خود اختیاری کو بروئے کار لاتے ہوئے فائر کیا جس سے وہ زخمی ہو کر گر پڑا بعد ازاں جاں بحق ہو گیاعلاوہ ازیں عینی شاہدین نے بتایاکہ چھری بردار انتہائی مشتعل تھا ممکن تھا کہ وہ مزید راہ گیروں کو زخمی کرتا خدانخواستہ کسی معصوم شہری کی جان لے لیتا کہ اسی اثناء میںڈولفن ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی علاوہ ازیں مقامی جنرل کونسلر بھی موقع پر پہنچ گیا جس نے پولیس کے ساتھ مل کر زخمیوں کو فی الفور طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال پہنچایا جبکہ ڈولفن سکواڈ کے اہلکار کوبھی شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچا دیا گیا ڈولفن اہلکار مبشر کوخون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے طبی امداد دی جارہی ہے ایس پی مجاہد و ڈولفن بلال ظفر نے جناح ہسپتال میں ڈولفن اہلکار مبشر کی عیادت کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ زخمی اہلکار کا بہترین علاج معالجہ کروایا جائے گا انہوں نے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر سے بھی ملاقات کی اور زخمی اہلکار کی طبی نقطہ نظر کے حوالہ سے معلومات حاصل کیں اس موقع پر DSPصدر ڈولفن کو ہدایات دیں کہ مبشر ڈولفن اہلکار کی عیادت کے لیے تیمارداروں کا بندوبست کریں اور ہر سطح پر تمام ضروریات کو پورا کیا جائے ایس پی بلال ظفر نے مزید کہا کہ پولیس شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری لیتی ہے ایسا ہرگز نہیں کہ ڈولفن اہلکار نے بلاوجہ فائرنگ کی ہو۔

(جاری ہے)

اہلکاروں کا موقع پر پہنچ کر دیگر شہریوں کو بچانا لائقِ تحسین عمل ہے تاہم فائرنگ سے ہلاک ہونے والے شہری کے لواحقین کے لیے پولیس کے دروازے کھلے ہیں جو بھی قانونی کاروائی ہوگی وہ عمل میں لائی جائے گی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں