سرکاری وکیل کی منشیات سمگلنگ میں ملوث غیر ملکی حسینہ کے خلاف شہادت کیلئے حساس ادارے کے اہلکار کو پیش کرنے سے معذرت

منگل 13 نومبر 2018 18:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2018ء) سرکاری وکیل نے منشیات سمگلنگ میں ملوث غیر ملکی حسینہ کے خلاف شہادت کے لئے حساس ادارے کے اہلکار کو پیش کرنے سے معذرت کر لی۔ سیشن عدالت میں منشیات کیس میں ملوث غیر ملکی ماڈل ٹریسا ہلسکوا کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج علی رضا کی عدالت میں ہوئی۔ غیر ملکی حسینہ اپنے مخصوص انداز میں سج دھج کر پیش ہوئی۔

عدالت نے منگل کو مقدمے کے آخری گواہ اور ملزمہ کی گرفتاری کے وقت موقع پر موجود حساس ادارے کے اہلکار کو طلب کر رکھا تھا لیکن سرکاری وکیل حساس ادارے کے گواہ اہلکار کو عدالت میں پیش نہ کرسکا اور عدالت سے معذرت کرتے ہوئے استدعا کی حساس ادارے کا اہلکار بطور گواہ دستیاب نہیں اس کئے اسے طلب نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے مزید دستاویزات پیش کرنے کے لئے عدالت سے کچھ وقت کی مہلت دینے کی استدعا کی۔

عدالت نے سرکاری وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے مہلت دے کر سماعت 15 نومبر تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ عدالت میں 9 کسٹم افسران و اہلکار بطور گواہ شہادتیں قلمبند کروا چکے ہیں جن میں انسپکٹر سلیم، سپرنٹنڈنٹ یوسف، سپاہی ناہید اختر، مدعی مقدمہ انسپکٹر پرویز احمد کاظم، انسپکٹر دین محمد، سپاہی شاہد حسین، انسپکٹر سلیم احمد ملک، سپرنٹنڈنٹ محمد یوسف خان اور انسپکٹر ریاض علی شاہ شامل ہیں۔

منشیات کیس میں ملوث غیر ملکی ملزمہ پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔ ملزمہ کے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کیا تھا۔ کسٹم حکام کے مطابق ملزمہ ٹریسا ہلسکووا کا تعلق چیک ریپبلک سے ہے۔ ملزمہ ٹریسا ہلسکووا کو لاہور ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب اس کے قبضے سے ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔ غیر ملکی ماڈل ملزمہ نے ایڈووکیٹ سردار اصغر ڈوگر کی وساطت سے کیس دائر کر رکھا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں