حکومت ملک میں برآمداتی کلچر کے فروغ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی ‘ پاکستان کا سیمنٹ کا شعبہ 20 ملین ٹن برآمداتی ہدف حاصل کرلے تو ملک کا برآمدی ریونیو بڑھ کر ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے،

چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر جون 2019ء تک کام مکمل کرلیا جائیگا‘دنیا میں میڈ ان پاکستان کے کلچر کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد نہ صرف برآمدات میں اضافہ کرنا ہے بلکہ ملک میں معاشی ترقی کی رفتار کو بھی بڑھانا ہے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائودکا پہلی بین الاقوامی سیمنٹ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

منگل 13 نومبر 2018 20:27

لاہور۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت‘ ٹیکسٹائل‘ صنعت، پیداوار و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں برآمداتی کلچر کے فروغ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی اور کوئی بھی ملک اس کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا‘ پاکستان کا سیمنٹ کا شعبہ 20 ملین ٹن برآمداتی ہدف حاصل کرلیتا ہے تو ملک کا برآمدی ریونیو 600 ملین ڈالر سے بڑھ کر ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے، چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر جون 2019ء تک کام مکمل کرلیا جائیگا‘دنیا میں میڈ ان پاکستان کے کلچر کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد نہ صرف برآمدات میں اضافہ کرنا ہے بلکہ ملک میں معاشی ترقی کی رفتار کو بھی بڑھانا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مقامی ہوٹل میں پہلی بین الاقوامی سیمنٹ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سعیدسہگل‘ سینئر وائس چیئرمین فرید فضل‘ معروف صنعتکار میاں محمد منشاء‘انٹر سیم چیئرمین اور سیمنٹ کی صنعت سے وابستہ مقامی و بین الاقوامی صنعتکار ، تاجر و سٹیک ہولڈرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی‘وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود نے کہا کہ جب پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو سیمنٹ کی صنعت کو گیس اور بجلی سمیت مختلف مشکلات کا سامنا تھا‘ چنانچہ صنعت کی اہمیت اور برآمدات بشمول معاشی پیداوار بڑھانے کیلئے حکومت برآمدی شعبہ کو بجلی اور گیس سستے ٹیرف پر دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے اب برآمدات تسلسل سے بڑھ رہی ہیں‘ انہوں نے کہا کہ دنیا میں میڈ ان پاکستان کے کلچر کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا مقصد نہ صرف برآمدات میں اضافہ کرنا ہے بلکہ ملک میں معاشی ترقی کی رفتار کو بھی بڑھانا ہے‘ انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتی شعبہ کو تمام ممکنہ وسائل فراہم کریگی اور صنعتوں کو کم نرخوں پر گیس و بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے گی‘ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق دائود نے کہا کہ بین الاقوامی نمائشوں کا انعقاد اور اس میں غیر ملکیوں کی بھرپور شرکت پاکستان کیلئے انتہائی خوش آئند ہے جس کے بعد دنیا پاکستان کو اچھی نگاہ سے دیکھے گی‘انہوں نے کہا کہ پہلی بین الاقوامی سیمنٹ کانفرنس میں اتنی بڑی تعداد میں غیر ملکی مندوبین کی شرکت دنیا کے پاکستان پر اعتماد کی بہترین مثال ہے‘ انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی صنعت پاکستانی معیشت کیلئے بہت اہم ہے اور موجودہ سیمنٹ انڈسٹری کی پیداوار 55 ملین ٹن ہے جسے 70 ملین ٹن سالانہ تک لے جانے کا ٹارگٹ جلد حاصل کرلیا جائیگا جبکہ پاکستان کی نظر سیمنٹ کی برآمدات کو 20 ملین ٹن تک لے کر جانا ہے جو اس وقت پانچ ملین ٹن ہے‘انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کا سیمنٹ کا شعبہ 20 ملین ٹن برآمداتی ہدف حاصل کرلیتا ہے تو ملک کا برآمدی ریونیو 600 ملین ڈالر سے بڑھ کر ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے‘ انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی صنعت کے پاس بہترین مسابقتی منڈیاں موجود ہیں‘ انہوں نے کہا کہ وہ صنعت کی ترقی اور ان کو تمام سہولیات کی فراہمی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حکومت کی جانب سے سیمنٹ صنعت کو کسی بھی قسم کی سبسڈی کی فراہمی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سیمنٹ انڈسٹری پہلے ہی اپنی برآمدات کر رہی ہے‘ اس لئے سبسڈی کا کوئی جواز نہیں بنتا‘ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ پر جون 2019ء تک کام مکمل کرلیا جائیگا‘ قبل ازیں وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود نے تین روزہ بین الاقوامی سیمنٹ کانفرنس کا فیتہ کاٹ کر باقاعدہ افتتاح کیااور وہاں لگے ہوئے سٹالوں کا بھی دورہ کیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں