بلدیہ عظمی لاہور کا 23 واں ہائوس اجلاس ، ارکان کے شور شرابے اور نعرے بازی کے بعد ختم

جمعرات 29 نومبر 2018 16:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 نومبر2018ء) بلدیہ عظمی لاہور کا 23 واں ہائوس اجلاس ایوان میں موجود دونوں اطراف کے ارکان کے شور شرابے اور نعرے بازی کے بعد ختم ہو گیا۔ اجلاس میں اس شور شرابے کے دوران لاہور کی مختلف یونین کونسلوں کے چیئرمینوں کی جانب سے پیش کی گئی مفاد عامہ کی 18 قرار دادیں منظور کر لی گئیں۔ سپیکر ڈسٹرکٹ اسمبلی رائو شہاب الدین کی زیر صدارت ہونے والا اجلاس اس وقت مچھلی منڈی کی شکل اختیار کر گیا۔

جب برسراقتدار بنچوں سے مقامی یوسی کے چیئرمین نے اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف سے اظہار یکجہتی کی قرار داد ایوان میں پیش کرنے کی کوشش کی جس پر اپوزیشن ارکان نے ڈسٹرکٹ اسمبلی کے ایوان میں چور چور کے نعرے لگانے شروع کر دئیے۔ جس کے جواب میں حزب اقتدار کے بنچوں سے بھی پی ٹی آئی کے مخالفانہ نعرے شروع کر دئیے گئے۔

(جاری ہے)

ارکان ڈسٹرکٹ اسمبلی میزوں پر چڑھ گئے۔

اس دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں ہاتھا پائی بھی ہوتے ہوئے رہ گئی لیکن اپوزیشن لیڈر اور حکومتی ارکان نے مداخلت کرکے بیچ بچائو کروایا اجلاس کی کارروائی جاری رہی ۔ دوران اجلاس مقامی یونین کونسل کے چیئرمین کی جانب سے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبا زشریف کی حمائت میں پیش کی جانے والی قرار داد میں چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا کی گئی کہ وہ از خود نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف کو باعزت بری کرنے کا حکم جاری کریں تاکہ وہ اپنے اوپز عائد الزامات کا سامنا کر سکیں قرار داد میں یہ بھی اپیل کی گئی کہ پی ٹی آئی اے کے راہنما بابر اعوان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے اور قبضہ مافیا کے زیر قبضہ سرکاری اراضی کو وگزار کروایا جائے۔

اجلاس کے اختتام پر لارڈ میئر بلدیہ عظمیٰ لاہور نے پیرا گون ہائوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ کے طبی معائنے کے لئے بورڈ بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ لاہور کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں