اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کی وکالت اور حکومت کی رضاکارانہ معاونت کے لئے پیپلزکمیشن برائے حقوق اقلیت قائم

جمعرات 29 نومبر 2018 20:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 نومبر2018ء) لاہورمیں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات کی وکالت اور حکومت کی رضاکارانہ معاونت کے لئے ملک بھر سے آئے ہوئے ماہرین نے ایک پیپلزکمیشن برائے حقوق اقلیت قائم کردیا ہے جس میں ملک کے مختلف عقائد و علاقوں کی نمائندگی کرنے والے ارکان شامل ہیں پیپلزکمیشن کے اراکین نے آئی اے رحمان اور پیٹر جیک کو بطور سربراہ منتخب کیا ۔

پیپلزکمیشن کی تشکیل کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ اقلیتی حقوق پر کمیشن کے قیام میں کئی دہائیوں کی تاخیر ہوچکی ہے ۔ نیز سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد میں غفلت سے کام لیا گیا ہے جو ن 2014میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں ایک بنچ نے اس کمیشن کے قیام سمیت سات وضح احکامات جاری کئے تھے جن پر تسلی بخش عمل درآمد نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے اقلیتوں کے معاشی و سماجی حقوق کے نفاذ اور ملک میں مذہبی تنگ نظری سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔

پیپلزکمیشن برائے حقوق اقلیت کے ارکان نے اس بات پر اظہار اطمینان کیا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے انتخابی منشور میں بھی کمیشن ہذا کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن دیگر کمشنز کے حوالہ سے درپیش مسائل کایہ تقاضا کرتے ہیں کہ عوامی مفاد پر کام کرنے والے رضا کار ادارے قانون سازی میں رائے عامہ بیدا ر کرے گا ۔ تاکہ مذہبی اقلیتوں کے لئے حقوق کی مساوات ، معاشی ،سماجی اور ثقافتی حقوق پر ٹھوس اقدامات کا راستہ ہموار ہوں ۔

سرکاری وغیر سرکاری اعدادو شمار سے واضح ہوتا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کے افراد تعلیم اور صحت کے معیارات کے اعتبار سے اوسط شہری کے مقابلے میں پسماندگی کا شکار ہیں مثلا تعلیم میں جہاں ملک میں شرح خواندگی 58فیصد ہے مسیحی آبادی صرف 34 فیصد تعلیم یافتہ جبکہ ہندی آبادی 21فیصد تعلیم یافتہ ہے بچوں کی اموات کی شرح بھی مذہبی اقلیتوں میں زیادہ ہے ۔

پیپلزکمیشن کے اراکین نے وفاقی حکومت سے استدعا کی کہ حکومت اور عوام کے درمیان خلیج کو دور کرنے کے لئے خیرسگالی کے اقدام کو قبول کرے ۔ عوامی و سرکاری تعاون کا یہ جذبہ شہریوں میں تعلقات مضبوط کرنے میں مدد گارثابت لہذا مذہب کی بنیاد پر پسماندگی کو دور کرنا نا گزیر ہے پیپلزکمیشن میں آئی اے رحمنا ، پیٹر جیک ، جسٹس کیلاش ناتھ کوہلی ، جسٹس ناصرہ جاوید ، وجاہت مسعود ، ڈاکٹر اے ایچ نیئر ، ڈاکٹر خالد مسعود ، ڈاکٹر پرویز ہود بھائی ، ڈاکٹر فادر بونی مینڈس ، ڈاکٹرروبینہ فیروز بھٹی ، ڈاکٹر کلیان سنگھ ، ایم پرکارش ایڈووکیٹ ، ثاقب جیلانی ایڈووکیٹ ، آسیہ ناصر ( سابق رکن پارلیمان ، کرامت علی ، روبینہ میسی ، سیسل چوہدری ، فاطمہ عاطف ، مشعل چوہدری ، سناور بالم ، بشپ الیگزینڈر جان ملک ، خورشید ندیم ، ڈاکٹر سارہ صفدر ، رولنڈ ڈیسوزا ، کلپنا دیوی ایڈووکیٹ اور نج الدیدن شامل ہیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں