انکوائری ٹربیونل نے 9 سال قبل ایل ڈی اے بلڈنگ میں آگ لگنے کے واقعہ پر تفصیلی تحریری جواب طلب کر لیا

چیف سیکرٹری سرکاری عمارات میں آتشزدگی کا جلد از جلد ریکارڈ فراہم کریں‘چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی یاد دہانی مراسلہ لکھ دیا گیا

ہفتہ 1 دسمبر 2018 17:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2018ء) انکوائری ٹربیونل نے 9 سال قبل ایل ڈی اے بلڈنگ میں آگ لگنے کے واقعہ پر تفصیلی تحریری جواب طلب کر لیا جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی یاد دہانی مراسلہ لکھ دیا۔انکوائری ٹربیونل محمد اختر بھنگو کے روبرو پنجاب اربن ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے تین افسران سیکشن آفیسر ظفر اقبال ،ڈپٹی ڈائریکٹر طیب خان اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجیب اللہ پیش ہوئے ۔

محمد اختر بھنگو نے ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے حوالے سے سوالات کیے ۔افسران نے بتایا کہ ایل ڈی اے بلڈنگ میں لگنے والی آگ میں صرف انتظامی ریکارڈ جلا تھا،ایل ڈی اے بلڈنگ لینڈ اینڈ ادھر سپورٹنگ کمپنیز کی ملکیت ہے۔افسران اپنے جوابات سے مطمئن نہ کر سکے ۔جس پر ٹربیونل نے جوابات مسترد کرتے دو روز میں تحریری جواب پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

(جاری ہے)

ٹربیونل نے کہا کہ بتایا جائے کہ جب ایل ڈی اے بلڈنگ میں آگ لگی وہاں کون سے افسران اور اہلکار تعینات تھے،یہ افسران اور اہلکار اب کہاں اور کن عہدوں پر تعینات ہیں،بلڈنگ میں کیا کیا جلا اور کونسا ریکارڈ آگ کی نظر ہوا ۔ایل ڈی اے بلڈنگ کس کی ملکیت ہے، سرکاری یا پرائیویٹ ،تحریری جواب دیا جائے۔انکوائری ٹربیونل محمد اختر بھنگو نے چیف سیکرٹری پنجاب پنجاب کو یاد دہانی مراسلہ بھی لکھ دیا جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ٹربیونل کے بار بار طلب کیے جانے کے باوجود ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا، چیف سیکرٹری سرکاری عمارات میں آتشزدگی کا جلد از جلد ریکارڈ فراہم کریں۔ذرائع کے مطابق صوبے بھر میں سرکاری عمارات میں 10 سال کے دوران آتشزدگی کے واقعات سے متعلق انکوائری زیر التواء ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں