سپریم کورٹ، پی کے ایل آئی میں بچوں کے جگر کی پیوند کاری سے متعلق کیس کی سماعت

اتوار 2 دسمبر 2018 18:40

لاہور۔2 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) میں بچوں کے جگر کی پیوند کاری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ ڈاکٹروں کی اجتماعی ذمہ داری تھی کہ جگر کی پیوند کاری کی مہم چلاتے،70 سال ہوگئے ہیں ڈاکٹرزایسی سہولتیں فراہم نہ کرسکے، جگر کی پیوند کاری کے منتظر بچوں کا کیا ہوگا اللہ نہ کرے علاج نہ ہوا تو بچے مرجائیں گے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو کنی بنچ نے چھٹی کے روز بھی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کی ۔ عدالت میں سماعت کے دوران پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر جواد نے بتایا کہ پی کے ایل آئی میں فوری طور پربچوں کے جگر کی پیوند کاری ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہمیں قوم سے کیا گیا وعدہ واپس لینا پڑے گا۔پیوند کاری کے منتظر بچوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے، علاج کے لیے بھارت ویزے نہیں دے گا، متاثرہ افراد کے چین جانے کی استطاعت نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پی کے ایل آئی میں 34 ارب لگ گئے مگر علاج میسر نہ آسکا، اتنے پیسے میں 4 ہسپتال بن جانے تھے۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ آپ لوگوں نے ان کے خلاف ریفرنس دائر نہیں کیا ، ڈیم کے لیے 10 ارب اکٹھے نہیں کرسکا، ان کو 34 ارب مل گئے ۔ڈاکٹروں کی اجتماعی ذمہ داری تھی جگر پیوند کاری کی مہم چلاتے، ڈاکٹر جواد نے بتایا کہ پی کے ایل آئی میں اسٹیٹ آف آرٹ سہولتیں ہیں لیکن طبی ماہرین کا فقدان ہے۔

پاکستان میں موجود ماہرین کی خدمات حاصل کرنے پرمطمئن نہیں، بچوں کے جگر کی پیوند کاری کے لیے جوانفراسٹرکچر درکارہے وہ مکمل نہیں۔فوری طور پر بیرون ملک سے ٹیم منگوا کر خدمات حاصل کرنا بھی ممکن نہیں، بڑوں کی جگر پیوند کاری پی کے ایل آئی میں مئی میں ممکن ہو سکے گی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹر سعید اختر سے سوالات کیے توسوشل میڈیا پر مہم شروع کر دی گئی، اوورسیزڈاکٹر خالد شریف خدمات دینے کوتیار ہیں مگر آپریشن کہاں کرائیں ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈاکٹرسعید اختر سے استفسار کیا کہ پی کے ایل آئی کا آئیڈیا کہاں سے آیا تھا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ شہباز شریف نے نیویارک ہسپتال کی مثال دے کر ویسے کام کا کہا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اپنا علاج خود وہاں کروایا اس لیے مثال دی، سب معلوم ہے، کس نے آئیڈیا دیا اور کہاں میٹنگ ہوتی رہی۔بعدازاں سپریم کورٹ نے پی کے ایل آئی میں بچوں کے جگرکی پیوند کاری سے متعلق از خود نوٹس پرسماعت آج پیر تک کیلئے ملتوی کردی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں