مولانا ظفر علی خان قائداعظمؒ کے بااعتماد ساتھی و تحریک پاکستان کے متحرک رہنما تھے، مقررین

بدھ 5 دسمبر 2018 18:50

لاہور۔5 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2018ء) مولانا ظفر علی خان قائداعظمؒ کے بااعتماد ساتھی اور تحریک پاکستان کے متحرک رہنما تھے، آپ نے اپنی پوری زندگی اسلامیان ہند کی فلاح و بہبود کیلئے وقف کر رکھی تھی، مولانا ظفر علی خان بہت بڑے عاشق رسولﷺ تھے، آپ کی سیاست اور صحافت عہد حاضر کے سیاسی رہنمائوں اور اہلِ قلم کیلئے مینارہٴ نور کی مانند ہے جس کی روشنی میں وہ اپنے فکر و عمل کو پرکھ سکتے ہیں، آپ کے اخبار ’’زمیندار‘‘ نے مسلمانان برصغیر میں آزادی کی تڑپ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان شاہراہ قائداعظمؒ لاہور میں تحریک پاکستان کے رہنماء بابائے صحافت قادرالکلام شاعر اورآل انڈیا مسلم لیگ کے بانی رکن مولانا ظفر علی خان کی62ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی نشست کے دوران کیا، نشست کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا، اس موقع پرتحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور وائس چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، ممتاز دانشور وصحافی مجیب الرحمن شامی، چیئرمین مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ خالد محمود ، سیکرٹری جنرل رئوف طاہر، صدر نظریہٴ پاکستان فورم برطانیہ ملک غلام ربانی اعوان، اکرم اعوان، چودھری غلام ربانی، اساتذہٴ کرام اور طلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی ، پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید‘ نعت رسول مقبولﷺ اور قومی ترانہ سے ہوا، تلاوت کی سعادت قاری احمد نجمی نے حاصل کی جبکہ معروف نعت خواں الحاج حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہٴ رسالت مابﷺ میں ہدیہٴ عقیدت اور محمد نبیل اشرف نے کلام ظفر علی خان پیش کیا، نشست کی نظامت کے فرائض نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے اداکئے،تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے نشست کے شرکاء کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ مولانا ظفر علی خان ایک ہمہ جہت شخصیت تھے، قائداعظم محمد علی جناحؒ انکی خداداد قابلیت اور صلاحیتوں کے بڑے معترف تھے، تحریکِ پاکستان میں ان کا بے مثال کردار ہماری قومی تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہے، انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کی تنظیم سازی اور اسے ایک عوامی جماعت کا روپ دینے کی خاطر برصغیر کے دُوردراز گوشوں کا سفر طے کیا، 23مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے تاریخ ساز اجلاس میں قراردادِ پاکستان کا فی البدیہہ اُردو ترجمہ کیا، اپنے اخبار ’’زمیندار‘‘ کو اس قرارداد کی تشریح اور تشہیر کے لیے بھرپور انداز میں استعمال کیا، پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ مولانا ظفر علی خان زبردست اخبار نویس، مقرر، مترجم، شاعر تھے، انہوں نے بھرپور زندگی گزاری اور اپنی زندگی کا بیشتر حصہ دین اسلام کی ترویج واشاعت میں گزارا، آپ دوقومی نظریہ کے بہت بڑے داعی تھے، مولانا ظفر علی خان نے مسلمانان برصغیر کے اندر جوش و ولولہ پیدا کردیا، آپ زندگی کے جس شعبہ میں بھی گئے وہاں نمایاں اور اعلیٰ مقام حاصل کیا، نئی نسل ان کی حیات وخدمات کا مطالعہ کرنا چاہئے، مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ مولانا ظفر علی خان ہماری قومی تاریخ کا ناقابل فراموش کردار ہے،آپ ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے اپنی محنت اور ذہانت کے بل بوتے پر زندگی میں کامیابیاں حاصل کیں، انہوں نے نئی نسل کو بھی جہد مسلسل اور تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی ، ان کا نئی نسل کیلئے پیغام ہے کہ اچھے طالب علم بنیں، مولانا ظفر علی خان نے اپنے شعر ’’خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ، نہ ہو خیال جس کو آپ اپنی حالت کے بدلنے کا ‘‘ کے ذریعے قوم کو بہترین پیغام دیا اور آپ نے مسلمان قوم کی حالت بدلنے میں اپنا نمایاں کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دن رات جھوٹ بولا جا رہا ہے اور گالی دینا باقاعدہ کاروبار بن گیا ہے، سوشل میڈیا پر جھوٹ کی یلغار ہے اور کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے، مشاہیر تحریک پاکستان نے اتنی قربانیاں اس لئے دی تھیں کہ ایسا ملک حاصل ہو جہاں ہم اپنی شاندار اسلامی تہذیب کی حفاظت اور اس کے مطابق زندگی بسر کریں، مولانا ظفر علی خان عالم اسلام کے اتحاد کے داعی تھے، آپ نے کبھی خوف نہیں کھایا اور نہ کسی کے آگے جھکے، مولانا ظفر علی خان نے اپنی تحریر و تقریر سے مسلمانان برصغیر میں آزادی کی تڑپ پیدا کی ، وہ ایک بے باک صحافی تھے اور ہمیشہ کلمہ حق بلند کیا، موجودہ اخبار نویسوں کیلئے مولانا ظفر علی خان ایک رول ماڈل ہیں، انہوں نے قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن اپنے نظریات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، خالد محمود نے کہا کہ مولانا ظفر علی خان نے قیام پاکستان کی تحریک میں گرانقدر خدمات انجام دیں، آپ 1906ء میں مسلم لیگ کے تاسیسی اجلاس میں شریک تھے جبکہ 1940ء کے تاریخی اجلاس میں بھی آپ کو شرکت کا اعزاز حاصل ہے، آپ نے صحافت کو مقدس مشن اور فریضہ سمجھ کر ادا کیا اور آپ کا اخبار ’’ زمیندار‘‘مسلمانان برصغیر کی امنگوں کا حقیقی ترجمان اخبار تھا، وہ امت مسلمہ کو امت واحدہ تصور کرتے تھے، کسی عظیم شخصیت کی یاد منانے کا مقصد اس کے نقش قدم پر چلنے کا عزم کرنا ہے ، آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ان مشاہیر کی یاد مناتے ہوئے ہم اپنی سوچ ، نظریات اور کردار میں بھی تبدیلی لائیں ، رئوف طاہر نے کہا کہ مولانا ظفر علی خان نے تحریک پاکستان میں عظیم الشان کردار ادا کیا، آپ کا شمار مسلم لیگ کے بانی اراکین میں ہوتا ہے، آپ قائداعظمؒ کے معتمد ساتھی تھے، مولانا ظفر علی خان دوقومی نظریہ کی علمبردار تھے ، تحریک خلافت میں آپ کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، آپ سچے عاشق رسولﷺ تھے اور آپ کا نعتیہ کلام اس کا بین ثبوت ہے، شاہد رشید نے کہا کہمولانا ظفر علی خان کا شمار قائداعظمؒ کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا، آپ نے اپنی جان و مال اور تن من دھن ملت اسلامیہ کیلئے وقف کیا ہوا تھا، آپ کا شمار ہمیں آزادی دلانے والوں میں ہوتا ہے، نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ مشاہیر تحریک آزادی کی یاد میں پروگرام منعقد کرکے نئی نسلوںکو ان کے عظیم کارناموں سے آگہی فراہم کر رہا ہے، پروگرام کے آخر میں عثمان احمد نے مولانا ظفرعلی خان کی بلندئ درجات کیلئے دعا کروائی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں