دو قومی نظریہ تحریک پاکستان کی بنیاد ہے، فیاض الحسن چوہان

اقتدار کے لیے دو قومی نظریے پر اب کوئی حملہ نہیں کر سکتا نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے پاکستان تاقیامت محفوظ رہے گا : صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت

بدھ 5 دسمبر 2018 22:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ دو قومی نظریہ تحریک پاکستان کی بنیاد ہے۔ اس میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ اقبال اور قائداعظم کے دیئے گئے دو قومی نظریے پر متحد ہر کر اور اس پر ہی تحریک چلا کر برصغیر کے مسلمان اپنا ایک الگ ملک حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ پاکستان اسلام کی بنیاد پر بنا تھا۔

بے شک پاکستان آج ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ مگر فرقہ واریت پر قابو پا کر ہم اس بحران سے باہر آسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے یہاں ایک مقامی ہوٹل میں ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام قائد اعظم کا تصور ریاست اور حال کا پاکستان کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان پر ایسے حکمران بھی قابض رہے ہیں جنہوں نے مختلف طریقوں سے نظریہ پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔

کبھی کہا کہ ہندوستان اور پاکستان میںبہت سی قدریں مشترک ہیں۔ وہ یعنی ہندو بھی آلو گوشت کھاتے ہیں ہم بھی آلو گوشت کھاتے ہیں۔ وہ بھگوان کہتے ہیں ہم اللہ کہتے ہیں۔ مگر ایسی باتیں کرتے ہوئے وہ یہ بھول جاتے تھے کہ ہمارا عقیدہ ہمارا ایمان ہی تو دراصل ہمیں ہندوئو ں سے جداکرتا تھا۔ یہ دو قومی نظریہ ہی تھا جو یہ ظاہر کرتا تھا کہ ہندو اور مسلمان دو الگ الگ قومیں ہیں ۔

وہ گیتا کو مانتے ہیں ہم اللہ قرآن کو مانتے ہیں۔ وہ نمستے کہتے ہیں ہم سلامتی بھیجتے ہیں۔ وہ بھگوان کے طور پر ہاتھی، گائے، بندر، سانپ اور پتھر تک کو پوجتے ہیں۔ ہم صرف اور صرف ایک اللہ کو مانتے ہیںلہٰذا فرق تو صاف ظاہر ہے۔ اسی سوچ اور اسی فرق کو بنیاد بنا کر قائداعظم نے علامہ اقبال اور چوہدری رحمت علی کے خواب کو تعبیر دی اور برصغیر کے مسلمانوں کو یہ شعور دیا کہ مسلمان اور ہندو دو الگ الگ قومیں ہیں جو کسی صورت ایک نہیں ہو سکتیں۔

میں ان تمام لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں جو دو قومی نظریے کے خلاف بات کرتے ہیں کہ اب وہ دور گزر گیا جب اقتدار کے لیے اور وزارت عظمیٰ کے لیئے دو قومی نظریے پر حملہ کیا جاتا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ان کے محب الوطن سپاہی کسی کو اس مذموم حرکت کی اجازت نہیں دیں گے۔ اجلاس میں سپیکر کے فرائض بشریٰ رحمان نے نبھائے جبکہ ابصار عبد العلی نے ڈپٹی سپیکر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔

اجلاس میں سیکرٹری ہمدرد شوریٰ سید علی بخاری سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت نے آئی سی ایم اے کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھاکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام انسانیت کے لیے رحمت العالمین بن کر آئے۔

خاتم الانبیا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انسانیت مساوات عفوو درگزر اور عدل و انصاف کا درس دیا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی ایک پر امن اور مثالی معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے محفوظ ہے اور انشااللہ تاقیامت محفوظ رہے گا۔ تقریب میں صدر آئی سی ایم اے پاکستان ضیاالمصطفیٰ سمیت بزنس پروفیشنلز کثیر تعداد نے شرکت کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں