ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کا جرائم پر قابو نہ پانے پرسول لائنز ڈویژن کے تمام ایس ایچ اوز کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم

کسی بھی تھانے کی حدود میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور

جمعرات 6 دسمبر 2018 23:52

لاہور۔6 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیر نے جرائم پر قابو نہ پانے پرسول لائنز ڈویژن کے تمام ایس ایچ اوز کے خلاف آئندہ سخت محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا۔جرائم کی بیخ کنی نہ کرنے والے افسر کا ایس ایچ او رہنے کا کوئی حق نہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیرکی زیر صدارت سول لائنز ڈویژن کی اینٹی کرائم میٹنگ رات گئے تک جاری رہی۔

ایس ایس پی آپریشنز لاہور کیپٹن(ر) مستنصر فیروز، ایس پی سول لائنز ڈویژن صفدر رضا کاظمی، تما م ایس ڈی پی او ز اور ایس ایچ او زنے شرکت کی۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیرنے سول لائنز ڈویژن میں جرائم کے خلاف کارروائیوں اور روک تھام کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

جرائم پر قابونہ پانے پر ایس ایچ او سول لائنزمحمد عادل،ایس ایچ او ریس کورس حافظ نعمان، ایس ایچ او قلعہ گجر سنگھ شرجیل ضیاء، ایس ایچ او گڑھی شاہوغلام عباس، ایس ایچ او پرانی انارکلی طاہر محمود، ایس ایچ او مزنگ طاہر زین العابدین اور ایس ایچ او لٹن روڈمحمد صابر پر سخت اظہارِ برہمی اور آخری موقع دیا گیا۔

جرائم کی وارداتیں بڑھنے پر ایس ایچ او شالیمار محمد احمد یار، ایس ایچ او گجر پورہ احمد رضا اور ایس ایچ او مغلپورہ رائے ناصر عباس کی سخت سرزنش اور کارکردگی بہتر کرنے کیلئے 15 دن کی مہلت دی۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیرنے سول لائنز ڈویژن کی اینٹی کرائم میٹنگ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہر ایس ایچ او سے صرف جرائم کے بڑھنے کا حساب لیا جائیگا۔

ڈی ایس پیز جرائم کی روک تھام اور اشتہاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ایس ایچ او ز کے شانہ بشانہ محنت کریں۔ منشیات فروشی، لینڈ مافیا اور جواریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے۔کسی بھی تھانے کی حدود میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ تھانوں کا ریکارڈ مکمل جبکہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے۔چائنیز سمیت غیر ملکیوں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے۔

کسی بھی تھانے کی حدود میں احتجاج یا ریلی کی صورت میں مظاہرین کے ساتھ مذاکرات جبکہ مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔15 دن بعد جرائم پر قابو نہ پانے پر کسی قسم کا بہانہ نہیں سنوں گا۔ اضافی وسائل ہونے کے باجودجرائم پر قابو نہ پانا ایس ایچ او کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔متعلقہ ایس پی ناقص کارکردگی کے حامل ایس ایچ او ز کو فوری طور پر تبدیل کروائیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں