لاہور ہائی کورٹ نے مساجد ، مزار ات، مدارس کے وضوں کا پانی پودوں کو دینے کا حکم دیدیا

داتا دربار اور پاکپتن شریف کے درباروں کے وضو کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ٹینک لگائے جائیں، جسٹس علی اکبر قریشی عدالت کی جانب پانی کے مسئلہ پر سماعت کی تعریف کرتا ہوں، پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے اور اس وقت پانی کی ایک ایک بوند قیمتی ہے،چیف سیکرٹری پنجاب نسیم کھوکھر کا عدالت میں بیان

پیر 10 دسمبر 2018 22:48

لاہور ہائی کورٹ نے مساجد ، مزار ات، مدارس کے وضوں کا پانی پودوں کو دینے کا حکم دیدیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 دسمبر2018ء) لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب بھر میں مساجد اور مدارس کے وضو کا پانی پودوں کا دینے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائی کورٹ میں پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف سیکریٹری پنجاب نسیم کھوکھر، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکریٹری اوقاف، ایم ڈی واسا اور ڈائریکٹر پی ایچ اے عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے پنجاب بھر کی مساجد اور مزارات کے وضو کا پانی کو پودوں کو دینے کا حکم دیا۔جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا کہ داتا دربار اور پاکپتن شریف کے درباروں کے وضو کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ٹینک لگائے جائیں۔سیکریٹری اوقاف نے عدالت کو بتایا کہ مزارات پر ٹینک لگانے کے لیے فنڈز موجود نہیں جس پر چیف سیکریٹری نے دوران سماعت سیکریٹری اوقاف کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کا انتظام ہم کردیں گے، آپ فوری ٹینک لگانے کے لیے اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

چیف سیکریٹری پنجاب نسیم کھوکھر کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب پانی کے مسئلہ پر سماعت کی تعریف کرتا ہوں، پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے اور اس وقت پانی کی ایک ایک بوند قیمتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عمل درآمد کے معاملے پر فقدان ہے، تاہم عدالتی حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ایم ڈی واسا نے عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے بتایا کہ عدالتی حکم پر سروس اسٹیشنز مالکان سے 95 لاکھ روپے پانی کے چارجز کی مد میں وصول کر لیے۔

انہوں نے بتایا کہ پانی کے سرکاری سطح پر مجموعی طور پر 7 لاکھ صارف ہیں جن میں سے صرف 40 ہزار پانی کے میٹرز لگے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پانی کے میٹرز سے متعلق فنڈز کا فقدان ہے جس پر عدالت نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو پانی کے میٹرز فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا۔جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا کہ پانی بھی ضائع ہورہا ہے اور بل بھی نہیں دے رہے، سروس اسٹیشنز مالکان کو خودکار نظام پر منتقل کرنے کے لیے 2 ماہ کا وقت دیا تھا لیکن انہوں نے کچھ نہیں۔

عدالت نے خودکار نظام پر منتقل نہ کرنے والے پنجاب بھر کے سروس اسٹیشنز 10 روز میں بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر کے ڈی سی اوز سروس اسٹیشنز سے پانی کا بل وصول کریں۔جسٹس علی اکبر قریشی نے پنجاب بھر میں تمام نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے پانی کے بل وصول کرنے کا حکم بھی دیا۔اب کا کہنا تھا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز علاقہ مکینوں سے تو پانی کے چارجز لے رہی ہیں، لیکن ریاست کو کوئی پیسہ نہیں دیتیں۔جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کو جیل بھجوادیں گے۔۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں