تھانہ سول لائنز پولیس نے مغلپورہ کی رہائشی خضراء نامی لڑکی کے اغواء کی واردات کا چندگھنٹوں میں سراغ لگا لیا

منگل 11 دسمبر 2018 22:16

لاہور۔11 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) لاہور پولیس اغواء کی وارداتوں کے تدارک کیلئے متحرک ہے اوراغواء کاروں کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کا استعمال عمل میں لارہی ہے۔اغواء کاروں کے خلاف جاری مہم کے تسلسل میں تھانہ سول لائنز پولیس نے گذشتہ روزلاہور کی ایک معروف یونیورسٹی سے اغواء ہونے والی مغلپورہ کی رہائشی خضراء نامی طالبہ کو اغواء کی واردات کے چندگھنٹوںبعد ہی بازیاب کروالیا۔

تفصیلات کے مطابق انگوری سکیم شالیمار لنک روڈ مغلپورہ کے رہائشی محمد ابرار نے گذشتہ روز تھانہ سول لائنز میں درخواست دی تھی کہ اُس کی چھوٹی بہن خضراء شبیر جوکہ لاہور کی ایک سرکاری یونیورسٹی میں بی ایس کی طالبہ ہے کو سہ پہر3 بجے اغواء کیا گیا۔ایس پی سول لائنز صفدر رضاکاظمی نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اے ایس پی ریس کورس سرکل سمیر نور اور ایس ایچ او سول لائنزمحمد عادل کو فوری کارروائی کی ہدایت کی کہ اغواء کا مقدمہ درج کر کے فوری طور پرکارروائی کا آغاز کیا جائے۔

(جاری ہے)

تھانہ سول لائنز آپریشن و انویسٹی گیشن ٹیموں نے مشترکہ طور پر تحقیقات کا دائرہ کار آگے بڑھاتے اورہوٹل آئی سوفٹ ویئر کا استعمال عمل میں لاتے ہوئے اغواء کی واردات کے چند گھنٹوں بعد ہی کامیاب کارروائی کے دوران ٹنڈوالہ یار کے رہائشی محکمہ تعلیم سندھ کے ملازم امداد علی نامی لڑکے کو لاہور کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کر کے لڑکی کو بازیاب کروالیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم امداد علی لڑکی کو اغواء کر کے سندھ لے جانا چاہتا تھا۔لڑکی کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے ۔ ایس پی سول لائنز صفدر رضا کاظمی نے اغواء کی واردات ناکام بنانے پر تھانہ سول لائنز کی ٹیم کو شاباش دی ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں