پنجاب فوڈ آؤٹ لُک کی افتتاحی تقریب،ملک نعمان احمد لنگڑیال وزیر زراعت پنجاب کی بطور مہمانِ خصوصی شرکت

بدھ 12 دسمبر 2018 23:30

لاہور۔12 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) محکمہ زراعت پنجاب نے انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پاکستان(IFPRI)اور ادارہ برائے خوراک و زراعت، اقوامِ متحدہ (FAO) کے تعاون سے پنجاب فوڈ آؤٹ لک رپورٹ مرتب کی جس کی افتتاحی تقریب لاہور کے مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی ۔ملک نعمان احمد لنگڑیال وزیر زراعت پنجاب نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر زرعی ماہرین ، معیشت دانوں، ڈیٹا اسپیشلسٹس اور ڈویلپمنٹ پروفیشنلزکی کثیر تعداد بھی شریک تھی۔ ہم آج پنجاب کی زراعت میں ایک نئی شروعات دیکھنے کیلئے یہاں موجود ہیں۔ یہ رپورٹ پنجاب میں زرعی شعبے میں کی جانے والی اپنی نوعیت کی پہلی کاوش ہے جس کی تجاویز مرتب کرنے میں ایگریکلچر ڈلیوری یونٹ، انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پاکستان(IFPRI)اور ادارہ برائے خوراک و زراعت، اقوامِ متحدہ نے مشترکہ طور پر انتھک محنت کی۔

(جاری ہے)

ملک نعمان احمد لنگڑیال وزیر زراعت پنجاب نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب فوڈ آئوٹ لُک رپورٹ کے اجراء کے ساتھ محکمہ زراعت پنجاب اس رپورٹ میں سامنے آنے والے ٹھوس حقائق اور شواہد کی روشنی میں فیصلہ سازی کے ایک نئے عہد میں داخل ہو رہا ہے۔اگر ہم زراعت کو ترقی کرتا دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان تجربات سے حاصل شدہ مستند معلومات اور تجزیات کی روشنی میں پالیسی وضع کرنا ہو گی۔

یہ رپورٹ ربیع کی تین فصلوں یعنی گندم، دالوں اور آلو، (جو کہ موسمِ سرما میں 85فیصد رقبہ پر کاشت کی جاتی ہیں ) کامفصل تجزیہ اور دور اندیش فیصلہ سازی کے لیے جامع معلومات فراہم کرتی ہے اور یوں یہ رپورٹ حکومت کے لیے کسان دوست پالیسی متعارف کروانے کے لیے انتہائی مفید ثابت ہو سکتی ہے ۔موجودہ حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے انتہائی سرگرمی سے کام کر رہی ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے تمام ضروری مواقع اور وسائل فراہم کرنے میں مصروفِ عمل ہے۔

وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت پنجاب کی جانب سے میں انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پاکستان(IFPRI) اور ادارہ برائے خوراک و زراعت، اقوامِ متحدہ کا تہہِ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس اہم رپورٹ کی تیاری میں انتھک لگن کے ساتھ کام کیا۔ اس موقع پر ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ کسانوں کو مختلف فصلوں میں پیدا ہونے والے نئے رجحانات کے بارے میں بھی مفید معلومات فراہم کرے گی ۔اس رپورٹ کی روشنی میں کسان زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کے لیے موزوں فصلوں کی کاشت کے بارے میں بہتر فیصلہ کر سکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں