شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کیخلاف کیس میں وفاقی اور پنجاب حکومت سے 10جنوری تک جواب طلب

جمعہ 14 دسمبر 2018 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) لاہو ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے خلاف کیس میں وفاقی اور پنجاب حکومت سے 10جنوری تک جواب طلب کر لیا ۔گزشتہ روز ہائیکورٹ کے جسٹس مامون الرشید نے ایڈوکیٹ اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت کی جس میں شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے ۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے،شہباز شریف کرپشن کے الزام میں گرفتار ہیں اور انہوں نے قوم کے دھوکا دیا،کرپٹ حکمرانوں کو پراڈکشن آرڈر کے ذریعے تحفظ دینا غیر قانونی اقدام ہے،خواجہ سعد رفیق ابھی گرفتار ہوا ساتھ کی پروڈکشن آرڈر کی درخواست دے دی گئی،لیگی ارکان نے پروڈکشن آرڈر کو اپنی قیادت کے تحفظ کا ذریعہ بنا لیا ہے۔

(جاری ہے)

معزز عدالت سے استدعا ہے کہ شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے ۔ سرکاری وکلا ء نے بتایا کہ ہم اس پٹیشن پر اپنا جواب جمع کرانا چاہتے ہیں۔ہمیں پروڈکشن آرڈر کے خلاف پٹیشن پر جواب دینے کے لیے مہلت دی جائے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ 10 دن میں تو وفاقی حکومت کا دروازہ نہیں کھلتا جواب کیسے دیں گے۔عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے 10جنوری تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں