بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کیلئے درخواست پر فریقین کے وکلاء حتمی بحث کیلئے 18 دسمبر کو طلب

انڈین فلموں کی درآمد سے سینما انڈسٹری بحال ،ہزاروں لوگوں کا روزگار مل رہا ہے ‘سینما ایسوسی ایشن کا جواب

جمعہ 14 دسمبر 2018 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے لئے دائر درخواست پر فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے 18 دسمبر کو طلب کر لیا۔گزشتہ روز ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے فلمساز سہیل احمد خان کی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیر قانونی طور پر بھارتی فلموں کو پاکستان میں دکھایا جا رہا ہے، ایک فلم سے حاصل شدہ 95 فیصد سرمایہ بیرون ملک منتقل ہوجاتا ہے، اندین فلموں کو غیر قانونی طور پر نمائش کی اجازت دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستانی فلم انڈسٹری ختم ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

معزز عدالت سے استدعا ہے کہ انڈین فلموں کی پاکستان میں نمائش پر پابندی لگانے کا حکم دیا جائے ۔ دوران سماعت سینما ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کروا دیا گیا ۔ جس میں بتایا گیا کہ 35 ایم ایم پرانی ریل والی بھارتی فلموں پر پابندی عائد ہے، سی ڈی یا یو ایس بی میں درآمد کی جانیوالی بھارتی فلموں پر پابندی عائد نہیں۔ وکیل فلم ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے مزید بتایا کہ انڈین فلموں کی درآمد سے سینما انڈسٹری بحال ہوگئی ہے اور سینما انڈسٹری چلنے سے ہزاروں لوگوں کا روزگار بحال ہوگیا ہے۔عدالت نے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے 18 دسمبر کو طلب کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں